کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں فائرنگ کے نتیجے میں معروف قوال امجد صابری ہلاک ہو گئے۔پولیس کے مطابق امجد صابری اپنے ساتھی کے ہمراہ گاڑی میں جارہے تھے، کہ اسی دوران لیاقت آباد نمبر 10 کے علاقے میں موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔
فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں سوار دونوں افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا تاہم امجد صابری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
واقعے میں زخمی ہونے والے دوسرے شخص کی شناخت سلیم صابری کے نام سے ہوئی۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ جائے وقوع سے 30 بور کی 5 گولیوں کے خول ملے جبکہ ملزمان فائرنگ کے بعد حسن اسکوائر کی جانب فرار ہو گئے۔
عباسی شہید ہسپتال کے ہیلتھ سروسز کے سینئر ڈائریکٹر نے بھی امجد صابری کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امجد صابری ہسپتال پہنچنے سے قبل کی ہلاک ہوچکے تھے۔
امجد صابری کی ہلاکت کی خبر آتے ہی مختلف سیاسی رہنماؤں اور فنکاروں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے دکھ اور افسوس کا اظہار کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان نعیم الحق نے ڈٓان نیوز سے بات کے دوران امجد صابری کی ہلاکت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہ اب وقت آگیا ہے کہ کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف عبرتناک اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کا نظام پوری طرح تباہ ہوچکا ہے، جس کی بحالی کے لیے انقلابی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی کا ازسر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے، دہشت گردوں کو ٹی وی پر دکھانے کے بجائے 24 گھنٹے میں ان کے کیس کا فیصلہ کرکے انہیں سزا دینی چاہیے۔
معروف گلوکارہ حدیقہ کیانی نے بھی امجد صابری کی ہلاکت پر ان کے اہل خانہ کے ساتھ دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما اور کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں کسی کی جان و مال محفوظ نہیں اور حکومت کراچی میں امن وامان پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں کالعدم تنظیموں اور دہشت گردوں کو کوئی روکنے والا نہیں، جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ خود سیکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کرچکے ہیں۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی میں کرائم بڑھتا جارہا ہے، 3 دن پہلے ایک ڈاکٹر کو بھی قتل کیا گیا، امجد صابری اور ان کے خاندان نے پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا اور ان کا قتل حکومت کی نااہلی ہے۔
صابری عہد
45 سالہ امجد صابری معروف قوال غلام فرید صابری کے صاحبزادے ہیں اور عصر حاصر میں قوالی کے شعبے میں صف اول کے قوال مانے جاتے ہیں۔
مقبول صابری نے اپنے بھائی مرحول غلام فرید صابری کے ساتھ مل کر دنیا بھر میں قوالی کو متعارف کرایا اور عارفانہ کلام میں اپنا نمایاں مقام بنایا۔
والد اور چچا کے انتقال کے بعد امجد صابری ان کے ورثے کو آگے بڑھارہے تھے اور انہوں نے اپنی محنت سے قوالی کی دنیا میں اپنی علیحدہ پہچان بنالی تھی۔
صابری برادان نے جو بھی کلام پڑھا وہ لوگوں کے دلوں میں اتر گیا تاہم ان کے سب سے مشہور و مقبول کلاموں میں ’بھر دو جھولی میری‘، ’تاجدار حرم ہو نگاہ کرم‘ اور ’میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا‘ شامل ہیں۔
امجد صابری نے متعدد ہندی فلموں کیلئے بھی قوالیاں ریکارڈ کرائی ہیں۔
(بشکریہ ڈان)