امریکی سائنس دانوں نے ایک ایسا ہائیڈروجیل بنایا ہے جو خشک ترین ماحول کے اندر بھی ہوا سے ریکارڈ مقدار میں نمی کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ہائیڈرو جیل سے بنا ربر جیسا یہ مواد صحرا جیسی جگہوں، جہاں ہوا میں صرف 30 فی صد نمی ہوتی ہے، سے آبی بخارات جذب کرسکتا ہے۔ جیل میں مجذوب ہونے کے بعد پانی کو گرم کیا جاسکتا ہے، کنڈینس کیا جاسکتا ہے اور انتہائی شفاف پانی کے طور پر اکٹھا کیا جاسکتا ہے۔
میساچوسیٹس اِنسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے محققین نے جذب کرنے کی یہ انقلابی صلاحیت ہائیڈرو جیل کو بڑی مقدار میں لیتھیئم کلورائیڈ کے ساتھ ملا کر حاصل کی۔ لیتھیئم کلورائیڈ نمک کی ایک ایسی قسم ہوتی ہے جو انتہائی زبردست خشکاندہ کے طور پر جانی جاتی ہے۔
یہ نیا مواد بڑے پیمانے پر کم وقت میں تیار کیا جاسکتا ہے اور خشک علاقوں میں پینے کے پانی کی ذریعے کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ مزید یہ کہ اس مٹیریل کو ایئر کنڈیشننگ یونٹ میں لگا کر توانائی کو بچایا اور نمی کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
ہائیڈرو جیل پچھلے کئی سالوں سے بطور خشکاندہ مواد ڈائیپر میں استعمال کیے جا رہے ہیں کیوں کہ یہ پھول جاتے ہیں اور بڑی مقدار میں مائع جذب کر سکتے ہیں۔
ایم آئی ٹی کی ڈیوائس ریسرچ لیب میں گریجویٹ کے طالب علم اور تحقیق کے سربراہ مصنف کارلوس ڈیاز کا کہنا تھا کہ محققین کے سامنے ایک سوال تھا کہ وہ کس طرح اس مٹیریل کا بخارات جذب کرنے کے لیے کارآمد بنایا جائے۔
اس کے لیے محققین کی ٹیم نے ہائیڈروجیل کا متعدد ایسے نمک کے ساتھ مرکب بنایا جو نمی بشمول آبی بخارات جذب کرنے میں مؤثر ہوتے ہیں۔
اس اثنا میں لیتھیئم کلورائیڈ ایسا نمک کے طور پر سامنے آیا جو اپنے وزن سے 10 گُنا زیادہ نمی جذب کر سکتا ہے۔ اس وقت اس نئے ہائیڈروجیل کے ساتھ اس نمک کو ملانے کا انتخاب کیا گیا۔