شام کے صدر نے کہا ہے کہ دوہزار چودہ میں ملک کے کچھ علاقوں پر داعش کے قبضے کا عامل سعودی عرب کی جانب سے بڑے پیمانے پر دہشتگردوں کی حمایت ہے۔
شام کے صدر بشار اسد نے کہا کہ سعودی عرب دو ہزار چودہ سے قطر ، امریکہ ، برطانیہ اور فرانس کے ساتھ مل کر شام میں دہشتگردوں کی حمایت کررہا ہے جس کے باعث دمشق کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا اور اس کے بہت سے علاقوں پر قبضہ ہوگیا۔
صدر بشار اسد کی سیاسی مشیر بثینہ شعبان نے بھی کہا ہے کہ سعودی عرب کی مالی مدد اور ترکی کے ذریعے شام میں دہشتگردوں کو داخل کیا گیا۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے یمن میں جنگ شروع کرانے کا مقصد اسرائیلی ہتھیاروں کی فروخت اور اسلحہ ساز کمپنیوں کو بھاری فائدہ پہنچانا ہے ۔
شام کا بحران دو ہزار گیارہ سے سعودی عرب ، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشتگردوں کے حملوں کے ذریعے شروع کیا گیا ہے۔شامی فوج نے اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی مشاورت اور روس کی حمایت سے اپنے ملک کے اکثر علاقے داعش دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرا لئے ہیں ۔