نئی دہلی ، 22 ستمبر ( یواین آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز راجیہ سبھا (ایوان بالا)کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جس انداز سے رویہ اختیار کیا وہ ہر ایک جمہوریت پسند کو ترغیب دینے اور خوشی فراہم کرنے والا ہے۔
20 ستمبر کو زرعی سیکٹر سے متعلق بلوں کو منظور کرائے جانے کے دوران اپوزیشن نے جم کر ہنگامہ کیا اور اس وقت ڈپٹی اسپیکر جو ایوان کی کارروائی کی نظامت کررہے تھے ، ہری ونش کے سامنے پہنچ گئے اور مائیک توڑ دیا اور وہاں رکھے ہوئے کاغذ ات کو اٹھا کر پھینک دیئے۔
پیر کے روز چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے واقعہ پر سخت کارروائی کرتے ہوئے ہنگامہ کرنے والے حزب اختلاف کے 8 ممبران پارلیمنٹ کو بقیہ سیشن کے لئے معطل کردیا تھا اور یہ ممبران پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں دھرنے پر بیٹھ گئے اور رات بھر وہیں رہے۔ ڈپٹی چیئرمین آج صبح دھرنا دے رہے معطل ممبران پارلیمنٹ کے لئے چائے لے کر پہنچے تھے۔
ڈپٹی چیئرمین کے اس طرز عمل کی تعریف کرتے ہوئے مسٹر مودی نے آج ٹوئٹ کیا ’’بہار کی سرزمین نے صدیوں پہلے پوری دنیا کو جمہوریت کی تعلیم دی تھی۔آج اسی بہار کی دھرتی سے جمہوریت کے نمائندہ بنے ہری ونش جی نے جو کیا وہ ہر ایک جمہوریت پسند کو تحریک اور لطف دینے والا ہے۔سب نے دیکھا کہ دودن قبل کس طرح ان کی تذلیل کی گئی ،ان پر حملہ کیا گیا اور پھر وہی لوگ ان کے خلاف دھرنے پر بھی بیٹھ گئے۔ لیکن آپکو خوشی ہوگی کہ آج ہری ونش جی نے انہی لوگوں کو صبح سویرے اپنے گھر سے چائے لے جاکر پلائی‘‘۔
انہوں نے لکھا’’ اس سے ہری ونش جی کی فیاضی اور عظمت کا پتہ چلتا ہے۔ جمہوریت کے لئے اس سے خوبصورت پیغام اور کیا ہوسکتا ہے۔ میں اس کے لئے انہیں مبارکباد دیتا ہوں‘‘۔
معطل کئے جانے والے اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ میں ڈریک او برائن اور ڈولا سین(ترنمول کانگریس) ، عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ ، راجیو ستو ، سید ناصر حسین اور رپون بورا(کانگریس) اورسی پی آئی (ایم )کے کے کے راگیش اور ایلم لارن کریم شامل ہیں۔