وزیر اعظم نریندر مودی ہفتہ کو ریاستہائے متحدہ امریکہ کے تین روزہ دورے پر روانہ ہو گئے۔ اس دوران وہ کواڈ رہنماؤں کی چوٹی کانفرنس میں حصہ لیں گے۔ مودی وہاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ‘مستقبل کی چوٹی کانفرنس’ سے خطاب کرنے کے ساتھ ہی غیر مقیم ہندوستانیوں سے بات چیت بھی کریں گے۔
سوشل میڈیا ‘ایکس’ میں کیے گئے اپنے ایک پوسٹ میں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جانکاری دیتے ہوئے لکھا کہ وزیراعظم نریندر مودی چھٹے کواڈ لیڈرس چوٹی کانفرنس میں حصہ لینے اور اقوام متحدہ میں ‘مستقبل کی چوٹی کانفرنس’ سے خطاب کرنے کے لیے یو ایس اے روانہ ہوئے۔
امریکہ روانگی سے قبل وزیراعظم نریندر مودی نے کہا “آج میں صدر بائیڈن کے ذریعہ ان کے آبائی شہر ولمنگٹن میں منعقد کواڈ چوٹی کانفرنس میں حصہ لینے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے چوٹی کانفرنس کو خطاب کرنے کے لیے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے تین روزہ دورہ پر جا رہا ہوں۔”
وزیر اعظم نریندر مودی نے آگے کہا کہ میں کواڈ چوٹی کانفرنس کے لیے اپنے معاونین صدر جو بائیڈن، وزیراعظم البنیز اور وزیر اعظم کشیدا کے ساتھ شامل ہونے کے لیے کافی پُر جوش ہوں۔
یہ اسٹیج انڈو-پیسفک علاقے میں امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کرنے والے یکساں خیالات والے ممالک کے ایک اہم گروپ کے طور پر اُبھرکر سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر بائیڈن کے ساتھ میٹنگ ہمیں اپنے لوگوں اور عالمی بھلائی کے فائدے کے لیے ہند-امریکہ جامع عالمی اسٹریٹیجک شراکت داری کو اور گہرا کرنے کے لیے نئے راستوں کا جائزہ اور پہچان کرنے کی اجازت دے گی۔
غیر مقیم ہندوستانیوں اور اہم امریکی کاروباری رہنماؤں کے ساتھ جڑنے کا بے صبری سے انتظار کرنے کی بات کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ یہ اہم اسٹیک ہولڈرز ہیں اور دنیا کی سب سے بڑی اور سب سے پرانی جمہوریت کے درمیان ایک انوکھی شراکت داری کو زندگی فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل کی چوٹی کانفرنس عالمی برادری کے لیے انسانیت کی بہتری کے سلسلے میں آگے کی راہ تیار کرنے کا ایک سنہرا موقع ہے۔
غور طلب رہے کہ اس سال کواڈ چوٹی کانفرنس کا انعقاد اصل میں ہندوستان میں ہی ہونے والا تھا لیکن 4 رہنماؤں کے پروگرام کو دیکھتے ہوئے اس کا انعقاد امریکہ میں منتقل کر دیا گیا۔
وہائٹ ہاؤس نیشنل سیکوریٹی کونسل کی مشرقی ایشیا اور اوشیانا ڈائرکٹر میا ریپ ہوپر نے اس سلسلے میں ایک پریس کانفرنس میں کہا “انہی وجوہات کے سبب وزیر اعظم مودی نے ہمارے ساتھ میزبانی کے برسوں کا ایکسچینج کرنے پر رضامندی دکھائی اور امید کرتے ہیں کہ اگلے سال کواڈ کے سبھی چار رہنما ہندوستان میں ملیں گے۔”