لکھنؤ یکم نومبر : ریاست تری پورہ میں شرپسند عناصر کے ذریعہ مسلمانوں پر ہورہے ظلم و تشدد کے خلاف مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نےوزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو خط لکھ کر مجرموں کے خلاف سخت کاروائی اور اقلیتی طبقے کو تحفظ فراہم کرانے کا مطالبہ کیا ۔
تری پورہ میں مسلمانوں پر ہورہے ظلم و تشدد کے خلاف مولانا کلب جواد نقوی نے وزیر اعظم کے دفتر اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو خط لکھ کر کاروائی کا مطالبہ کیا
مولانا نے پی ۔ایم۔او ۔اور وزیر داخلہ کو تحریر کیا کہ تری پورہ میں اقلیتی طبقہ شرپسندوں کے ظلم و تشدد کی بنیاد پر خوف و ہراس میں ہے لیکن تری پورہ سرکار اور انتظامیہ کی طرف سے کوئی معقول کاروائی نہیں کی گئی،یہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔مرکزی حکومت کو اس سلسلے میں تری پورہ سرکار اور ریاست کے اعلیٰ حکام سے جواب طلب کرنا چاہیے اور اقلیتی طبقے کے سرکار اور انتظامیہ پر اعتماد کو بحال کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے ۔
مولانا نے خط میں لکھاہے کہ ریاست تری پورہ میں جس طرح شرپسند عناصر نے مسلمانوں کے گھروں ، عبادت گاہوں ،ان کی جان و مال اور ناموس کو نشانہ بنایاہے وہ افسوس ناک اور قابل مذمت ہے ۔گذشتہ ایک ہفتے سے تری پورہ کے مختلف علاقوں میں شرپسند عناصر نے مسلم اقلیتی طبقے کو ہراساں کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے ۔ان کے گھروں کو جلایا گیا ،مسجدوں پر حملے کرکے اپنی تنظیموں کے جھنڈے مسجد کےمیناروں پر نصب کیے گئے ،ان کے گھروں پر سنگ باری کی گئی اور لوگوں کو گھروں سے نکلنے پر زدوکوب کیا گیا ۔خاص طورپر اُنا کوٹی ،مغربی تری پورہ ،سیپاہی جالا اور گومتی تری پورہ اضلاع میں مسلمانوں کے خلاف بھیانک ظلم و تشدد کا سلسلہ جاری ہے ۔مولانانے مزید کہاکہ افسوس ناک صورتحال یہ ہے کہ ابھی تک تری پورہ حکومت کی جانب سے شرپسندوں کے خلاف کوئی مناسب کاروائی نہیں کی گئی جس سے اقلیتی طبقے میں مزیدخوف و ہراس بڑھ گیاہے ۔اسی طرح پولیس انتظامیہ بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جس کا نتیجہ یہ ہواکہ شرپسند عناصر مکمل آزادی کے ساتھ بربریت کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔مرکزی حکومت کو اس سلسلے میں سخت کاروائی کرتے ہوئے تری پورہ کے وزیر اعلیٰ اور اعلیٰ حکام سے جواب طلب کرنا چاہیے ۔مرکزی حکومت کو چاہیے کہ مجرموں کے خلاف سخت کاروائی کرے تاکہ اقلیتی طبقہ جو خوف و ہراس کا شکار ہے اور حکومت کے رویے سے مایوس ہوچکاہے ،ان کا خوف دور ہوسکے اور سرکار پر اعتماد بحال ہو ۔
مولانانے کہاکہ بنگلہ دیش میں جس طرح ہندو مندروں اور اقلیتی طبقے کو تشددکا نشانہ بنایا گیا ہم اس کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ہماری سرکار کو اس سلسلے میں بنگلہ دیش کی سرکار سے بات چیت کرنی چاہیے تاکہ وہاں موجود اقلیتی طبقے کو تحفظ فراہم ہوسکے ۔لیکن بنگلہ دیش میں اقلیتی طبقے کے ساتھ جو نارواسلوک برتاجارہاہے اس کا ردعمل ہمارے ملک میں نہیں ہونا چاہیے ۔اس طرح ملک کی سالمیت اور امن و شانتی کو نقصان پہونچے گا ۔
مولانانے خط میں لکھا کہ ہم امید کرتے ہیں مرکزی سرکار تری پورہ میں اقلیتوں پر ہورہے مظالم کے خلاف مناسب اقدام کرے گی ۔مجرموں کو سزا ئیں دی جائیں گی اور اقلیتی طبقے کو تحفظ فراہم کرایا جائے گا ۔