چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ گرنے سے نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک کے لوگوں میں شدید غصہ ہے اس واقعہ سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، وزیر اعظم نریندر مودی نے اس پر بظاہر معافی مانگ لی ہے، مگر دھمکی بھرے لہجے میں۔
وزیر اعظم کے ذریعے دھمکی بھرے لہجے میں مانگی گئی معافی منظور نہیں کی جا سکتی یہ باتیں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے رہنما پون کھیڑا نے کہیں۔
اتوار کو گاندھی بھون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پون کھیڑا نے کہا کہ بی جے پی شیواجی کی مخالف ہے اور اس نے مہاراشٹر کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ شیواجی مہاراج کی عزت و توقیر سے کھیلواڑ کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔
صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے پون کھیڑا نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس نے پنڈت نہرو کی کتاب ’ڈسکوری آف انڈیا‘ مکمل نہیں پڑھی ہے۔ جیل میں رہتے ہوئے حوالے نہ ملنے کے بعد پنڈت نہرو نے دوسرے ایڈیشن میں ترمیم کرنے کے لیے 3 مئی 1936 کو دیوگریکر اور سری پرکاش کو ایک خط لکھ کر حوالے مانگے اور اگلے ایڈیشن میں ترمیم کر دیا گیا تھا۔
اس موقع پر کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کی بے عزتی کر کے بی جے پی سرکار نے مہاراشٹر کے وقار کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ مہاراج ہمارے دیوتا ہیں لیکن بی جے پی نے ان کی بے عزتی کی ہے۔
اس کے خلاف مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈروں نے اتوار کو مہا یوتی سرکار کے خلاف جوتے مارو تحریک شروع کی۔ حالانکہ ’شیو دروہی‘ سرکار نے ہمیں احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ اب نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور بی جے پی جھوٹا بیانیہ پھیلا رہے ہیں کہ کانگریس نے مہاراج کی بے عزتی کی ہے۔ جھوٹا بیانیہ پھیلانا بی جے پی کے ڈی این اے میں شامل ہے۔
نانا پٹولے نے مزید کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج نہ صرف مہاراشٹر بلکہ پورے ملک کا فخر ہیں۔ اب دیویندر فڈنویس پنڈت نہرو کے نام پر پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ فڈنویس نے ہمارے لیڈر نہرو کی کتاب مکمل طور پر نہیں پڑھی ہے۔
وہ آدھی ادھوری معلومات کی بنیاد پر بول رہے ہیں۔ بی جے پی کی پالیسی رہی ہے کہ جھوٹ بولو اور بلند آواز میں بولو۔ پٹولے نے کہا کہ فڑنویس کو پنڈت نہرو کے بارے میں پروپیگنڈا بند کرنا چاہیے۔ انہوں نے سوال کیا کہ راجکوٹ قلعے پر مہاراج کا مجسمہ نصب کرنے والے آپٹے کو اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا اور دیویندر فڑنویس نے اب تک معافی کیوں نہیں مانگی؟