پرینکا گاندھی نے کہا کہ کسانوں کی تکلیف اور ان سے ہو رہی ناانصافی کو دیکھیں! 40 ہزار کا قرض پر سود لگتے لگتے ایک لاکھ ہو گیا اور دولت مندوں کے 5.5 لاکھ کروڑ چٹکی میں معاف کر دئے گئے۔
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کر کے مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ ناانصافی ہے اور کسانوں کو ہو رہی تکلیف کو دیکھیں۔ 40 ہزار کا قرض سود لگتے لگتے ایک لاکھ ہو گیا ۔ ملک کے دولت مندوں کا 5.5 لاکھ کروڑ کا قرض یہ حکومت چٹکی میں معاف کر دیتی ہے۔ لیکن کسانوں کو قرض ادا نہ کر پانے کی وجہ سے مقدمہ کی دھمکی دیتی ہے۔ یہ ناانصافی ختم ہوگی ۔ اب ہوگا ’نیائے‘۔
ٹوئٹ کے ساتھ پرینکا گاندھی نے ایک خبر بھی پوسٹ کی ہے جس میں قرض ادا نہ کر پانے والے کسانوں کو بینک کی طرف سے نوٹس بھیجے جانے کا ذکر ہے۔
دراصل بینکوں نے قرض جمع کرنے سے قاصر کسانوں پر سختی کرنی شروع کر دی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران جاری کئے گئے نوٹسوں میں کسانوں کو 10 دن کے اندر پیسہ جمع نہ کرنے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے۔ ایک طرف بی جے پی کے رہنماؤں کی طرف سے لگاتار یہ کہا جا رہا ہے کہ بندیل کھنڈ کے کسانوں پر قرض وصولی کے لئے استحصال کرنے والی کارروائی نہیں ہوگی۔ لیکن دوسری طرف وہاں کے آریاورت بینک نے کسانوں سے وصولی کا عمل شروع کر دیا ہے۔