واشنگٹن: امریکی کانگریس میں رکن اسمبلی رشیدہ طلیب نے فلسیطینی کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی نوجوانوں کو چاہے اسرائیل میں قتل کیا جائے یا کوئی نسل پرست امریکا میں کسی فلسطینی کو مار دے، دونوں یکساں جرم اور قابل مذمت ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی کانگریس کی فلسطینی نژاد رکن رشیدہ طلیب نے پارلیمنٹ میں اپنی تقریر کے دوران فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ان کا روایتی رومال پہن رکھا تھا۔
رشیدہ طلیب خود بھی فلسطینی نژاد ہیں، انھوں نے اپنی تقریر میں امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں قتل کیے جانے والے 6 سالہ فلسطینی بچے اور فائرنگ کے واقعے میں تین فلسطینی طالب علموں کے زخمی ہونے پر شدید احتجاج کیا۔
امریکی رکن پارلیمنٹ رشیدہ طلیب نے اسمبلی میں کہا کہ امریکا میں ہونے والے اسلامو فوبیا واقعات تشویش ناک ہیں قتل اور زخمی کیے جانے والا کا صرف اتنا قصور تھا کہ وہ عربی زبان بولتے تھے اور فلسطینی تھے۔
مسلم رکن اسمبلی نے کہا کہ امریکی عہدیدار فلسطینیوں کے خلاف غیر انسانی بیانات دیکر تشدد کو ہوا دے رہے ہیں۔ اسلاموفونیا اور نفرت کی آگ میں مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔
رشیدہ طلیب نے مطالبہ کیا کہ امریکا کو اپنا دہرا معیار ختم کرنا ہوگا۔ فلسطینیوں پر ظلم اسرائیل میں ہو یا امریکا میں، قابل مذمت ہے۔