نئی دہلی ،؛حزب اختلاف کی جماعتوں نے لائن آف ایکچوول کنٹرول کے ساتھ ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے مابین پُرتشدد جھڑپ میں فوجی افسر اور دو جوانوں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اورحکومت سے اعلی سطحی مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کو جلد حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے چینی فوجیوں کے ساتھ پُرتشدد جھڑپ میں فوجیوں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے تعزیت کیا اور کہا ’’میں فوجی افسراور فوجی جوانوں کی شہادت کے درد کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا‘‘۔ سبھی متاثرین کےعزیزوں سے میں تعزیت کرتاہوں ۔ ہم اس مشکل گھڑی میں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ منگل کے روز کانگریس نے چین کی سرحد پر فوجیوں کی شہادت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک انتہائی سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پانچ دہائیوں میں اس سرحد پر اس طرح کا واقعہ نہیں ہوا ہے ، لہذا حکومت کو چاہئے کہ وہ ملک کے عوام کو سچ بتائے۔
کانگریس کے شعبہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں بتایا کہ لائن آف ایکچول کنٹرول پر ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے مابین تصادم کے بعد ہندوستانی فوجیوں کے شہید ہونے کے بارے میں میڈیا میں خبریں آرہی ہیں۔ اگر یہ اطلاعات درست ہیں تو پانچ دہائیوں کے دوران پہلی بار چین کی سرحد پر فوجیوں کی شہادت ہوئی ہے جو سکتہ میں ڈالنے والا واقعہ ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ اگر کل رات فوجیوں کو شہید کیا گیا تو پھر فوج نے آج 12.52 بجے بیان کیوں جاری کیا اور صرف 16 منٹ بعد ہی بیان کو کیوں تبدیل کیا گیا یعنی شام 13.08 بجے بیان کیوں تبدیل کیا گیا۔ اس واقعہ میں ہمارے کچھ جوانوں کے شدید زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
جاری،یواین آئی،اظ
۔۔۔۔۔
ترجمان نے کہا کہ چین کی سرحد پر جو کچھ ہو رہا ہے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو خاموشی توڑ کر قوم کو اعتماد میں لینا چاہئے اور اس واقعہ کے حقائق کو ملک کے سامنے رکھنا چاہئے۔
مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی پولٹ بیورو نے کہا ہے کہ بدقسمتی ہے کہ لداخ کے قریب لائن آف کنٹرول پر تناؤ کو دور کرتے ہوئے وادی گلوان میں جھڑپ ہوئی جس سے دونوں اطراف میں جانی نقصان ہوا۔ اس سے قبل 6 جون کو فوجی حکام کے مابین دوطرفہ اعلی سطحی بات چیت کا آغاز ہوا تھا۔ ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تنازعہ کو حل کرنے کے لئے دونوں اطراف کے فوجی اہلکار جائے وقوع پر ملاقات کر رہے ہیں۔
پارٹی نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کو اس بارے میں باضابطہ بیان دینا چاہئے کہ وہاں واقعتاً کیا ہوا ہے۔ سرکار سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ حکومت تنازع کو حل کرنے کے لئے اعلی سطحی مذاکرات کے ذریعے باہمی معاہدے کے تحت امن کی بحالی کے لئے مزید اقدامات کرے گی۔
قابل غور ہے کہ پیر کو دیررات لداخ کی وادی گلوان میں ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے مابین ایک پُرتشدد جھڑپ ہوئی جس میں ہندوستانی فوج کاایک افسر اور دو فوجی ہلاک ہوگئے۔ اطلاعات ہیں کہ ان جھڑپوں میں پانچ چینی فوجی بھی مارے گئے ہیں۔