لکھنؤ ۲۱ فروری : امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ۲۴ فروری کو ہندوستان کےدورے پر آئیں گے۔ہندوستان کے مسلمانوں میں امریکی صدر کے اس متوقع دورے کے خلاف سخت غم و غصہ پایا جاتاہے۔آج نماز جمعہ کے بعد امریکی صدر کے دورۂ ہندوستان کے خلاف آصفی مسجد لکھنؤ میں مجلس علماء ہند کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد ہوا۔
مظاہرین نے نماز جمعہ کے بعد مسجد کے باہر نکل کر امریکی صدر کے دورۂ ہندوستان کے خلاف نعرے بازی کی اور ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان دورے کی سخت مذمت کی۔مظاہرین کے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ تھے جن پر امریکہ ،اسرائیل اور سعودی حکومت کی یمن ،شام ،عراق اور فلسطین میں جاری دہشت گردی اور حقوق انسانی کی خلاف ورزی کی مذمت کی گئی تھی ۔مظاہرین نے حکومت ہندوستان سے مطالبہ کیاکہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی ہمیشہ فلسطین حامی رہی ہے مگر افسوس جب سے آرایس ایس نواز بی جے پی حکومت اقتدار میں آئی ہے اس کے بعد ہندوستان کی خارجہ پالیسی میں برقی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور ہندوستان نے مظلوموں کی حمایت ترک کردی ،اس لئے حکومت ہندوستان کو چاہئے کہ وہ ہمیشہ کی طرح فلسطین کے مظلوموں کی حمایت کرے اور امریکہ و اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف موثر قدم اٹھائے ۔
مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید رضا حیدر نے ڈونالڈ ٹرمپ کے دورۂ ہندوستان کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ امریکی صدر ٹرمپ کچھ گھنٹے ہندوستان میں رہیں گے جس پر لاکھوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں ۔احمدآباد میں ان کے دورے کے پیش نظر غریبوں کی جھونپڑیوں کو چھپانے کے لئے لمبی اوراونچی دیوار بنائی گئی ہے تاکہ امریکی صدر کو غریبوں کی جھونپڑیاں نظر نہ آسکیں ،کاش ٹرمپ کے دورے پر خرچ کیا جارہاعوام کا پیسہ غریبوں کی فلاح و بہبود کے لئے خرچ کیا جاتا۔مولانانے کہاکہ ٹرمپ ہزاروں بے گناہ انسانوں کا قاتل ہے اس لئے ہم اسے ہندوستان میں قطعی خوش آمدید نہیں کہہ سکتے ۔انہوں نے کہ ٹرمپ نے حال ہی میں ڈیل آف دی سینچری کے منصوبے کے ذریعہ فلسطینیوں کے بنیادی حقوق سلب کرنے کی کوشش کی ہے ۔امریکہ یمن ،شام ،عراق اور فسلطین میں سعودی عرب اور اسرائیل کے ساتھ مل کر بے گناہ اور مظلوم انسانوں کاخون بہارہاہے،اس لئے اس دورے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔
امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی لکھنؤ میں موجود نہ ہونے کی بنیاد پر اس مظاہرے میں شریک نہیں ہوسکے مگر انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ٹرمپ کے دورۂ ہندوستان کی مذمت کرتے ہوئے اپنا پیغام ارسال کیا ۔مولانا نے کہاکہ ہم امریکی صدر کے دورہ ٔ ہندوستان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں کیونکہ ٹرمپ ظالموں کا مدد گار اور مظلوموں کا قاتل ہے ۔مولانانے کہاکہ عالمی دہشت گردی کا بانی امریکہ ہے جس نے داعش جیسی دیگر دہشت گرد تنظیموں کو جنم دیاہے ۔امریکہ جب دہشت گردی کے خلاف بات کرتاہے تو وہ دنیا کو دھوکہ دیتاہے کیونکہ عالمی دہشت گردی کا موجد امریکہ ہی ہے ۔مولانانے کہاکہ ہندوستان کو چاہئے کہ امریکہ اور اسرائیل جیسے ملکوں سے اپنے روابط کو فروغ نہ دے کیونکہ انکی دشمنی سے زیادہ انکی دوستی خطرناک ہے ۔مولانانے کہاکہ ہم امریکہ کے ذریعہ حال ہی میں صدی معاہدے کے نفاذ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتےہیں ۔صدی معاہدہ در اصل فلسطینیوں کے حقوق پر دن دہاڑے ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے ۔
مظاہرے کے اختتام پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تصویر کو نذر آتش کیا گیا اور انکی تصویروں کو مظاہرین نے چاک کرکے اپنے غصے کا اظہار کیا۔مظاہرے میں مولانا سید رضا حیدر ،مولانا سید فیروز حسین ،مولانا مکاتیب علی خان،مولانا محمد مسلم ،مولانا محمد کاظم ،مولانا سرکاحسین ،عادل فراز نقوی اور دیگر افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔