لکھنؤ:ہمیشہ خبروں میں رہنے والے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر ڈاکٹر سید کلب صادق نے آج یہاں منعقد خواتین کے مظاہرے میں شرکت کی اور سب کو چونکا دیا۔ڈاکٹر کلب صادق آج کچھ دیر کے لئے خواتین کے اس مظاہرے میں شریک ہوئے جو شہریت قانون کے خلاف گزشتہ ہفتے سے حسین آباد گھنٹہ گھر کے سبزہ زار پر جاری ہے۔
ڈاکٹر کلب صادق ایک سنگین بیماری میں مبتلا ہیں مگر اسکے باوجود انہوں نے کل رات کو ایک ویڈیو پیغام سے دھرنے پر بیٹھیں خواتین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے دیگر علما کی غیر موجودگی پر سخت تنقید بھی کی۔ انہوں نے کہا آپ کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ڈاکٹر کلب صادق نے مرکزی اور ریاستی حکومت کو اپنے نشانے پر لیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں اس طرح کے دھرنے کی اجازت ہے مگر سیاستداں اور حکمراں جس طرح سے ان خواتین کو اپنا نشانہ بنائے ہوئے اسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ڈاکٹر کلب صادق نے بعد میں قومی آواز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ کھلے آسمان کے نیچے خواتین کو پوری پوری رات گزارنا پڑ رہی ہے،انکی گودیوں میں بچے ہیں مگر اسکے باوجود مظاہرین کو اس پارک میں شامیانہ نصب کرنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ رات کو بجلی کاٹ دینا اور الاو کی اجازت نہ دینا انسانیت کے خلاف اقدامات ہیں۔
مولانا کلب صادق نے کل جس ویڈیو کو جاری کیا تھا اس میں مودی اور یوگی حکومتوں کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ مولویوں کی بھی سخت سرزنش کی تھی اور کہا تھا کہ ان کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا لکھنو تمیزداروں کا شہر ہے یوگی جی کا پس منظر مجھے خوب معلوم انکوبات کرنے کی تمیز نہیں ہے۔
یاد رہے ڈاکٹر کلب صادق عرصہ دراز سے نا اہل مولویوں اور ان اکابرین قوم کے خلاف لب کشائی کرتے رہے ہیں جو ذاتی مافادات کی وجہ سے عدل و انصاف کے حق میں آواز بلند کرنے سے کترارے ہیں۔
بہرحال گھنٹہ گھر کے دھرنے میں خواتین کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے اور انکے جوش کو موسم کی شدت بھی کم نہیں کر پا رہی ہے۔ یہاں ہون ، ارداس اور نمازوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
دریں اثنا اتر پردیش کے دیگر مقامات سے خواتین کے مظاہروں کی بھی اطلاعات ہیں اور ان میں یو پی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ نات کے خلاف زیادہ غصہ ہے جو بجائے زخموںپر مرہم رکھنے کے زخموں کو کرید رہے ہیں۔