لاک ڈاؤن مخالف احتجاج کے بعد برمنگھم میں گیارہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ویسٹ مڈلینڈ پولیس نے سٹی سینٹر پر احتجاج میں شرکت کے خلاف لوگوں کو پہلے ہی متنبہ کیا تھا، تاہم اس نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے 150 کے لگ بھگ افراد نے ہماری درخواستوں کو نظرانداز کرکے احتجاج میں شرکت کی۔
پولیس اینڈ کرائم کمشنر ڈیوڈ جیمسن نے کہا ہے کہ انہیں اس بات پر بہت غصہ ہے کہ لوگ لاک ڈاؤن اقدامات کے خلاف احتجاج کرنے گھروں سے باہر نکل آئے حالانکہ یہی اقدامات ہمیں محفوظ رکھتے ہیں ۔
فورس نے بتایا ہے کہ گرفتار کیے گئے 11 افراد زیر حراست ہیں۔ سراغ رساں سپرنٹنڈنٹ کم میڈل نے کہا اگرچہ عام حالات میں ہم لوگوں کے احتجاج کے حق کو قبول کرتے ہیں اور ان کا تحفظ کرتے ہیں ، لیکن موجودہ قانون سازی کے تحت احتجاج میں شرکت پر آپ کے گھر چھوڑنے کواستثنیٰ نہیں دیا جا سکتا اور یہ غیر قانونی عمل ہے۔ فورس نے بتایا کہ سٹی سینٹر کے آس پاس معمول کے گشت پر مامور افسران نے قواعد پر عمل کرنے میں ناکام لوگوں کو جرمانوں کے 25 فکسڈ نوٹسزبھی جاری کیے۔
واضح رہے کہ برمنگھم میں کورونا وائرس انفیکشن کے پھیلاؤ کی شرح گزشتہ سات روز سے 11 جنوری تک ایک لاکھ افراد میں 721.6 ہے جو کہ گذشتہ ہفتے کی شرح 752.5 سے معمولی کم ہے۔