غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے جاری ہیں جبکہ دنیا کے مختلف ممالک میں فلسطین کے حامی ، احتجاجی مظاہرے کر کے غزہ کے بے گناہ عوام کی نسل کشی سے نفرت و بیزاری کا اعلان کر رہے ہيں۔
برطانیہ کے میڈیکل اور حفظان صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد اور ڈاکٹروں نے غزہ میں فوری طور جنگ بند کئے جانے اور برطانیہ کی حکومت کی جانب سے صیہونی حکومت کی سیاسی و اسلحہ جاتی مدد کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے لندن میں مظاہرہ کیا۔
مظاہرین اپنے ہاتھوں میں فلسطین کا پرچم اور ایسے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرنے اور غزہ خاص طور سے غزہ کے اسپتالوں پر حملے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور مغربی حکومتوں کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت کی مذمت کی گئی تھی ۔ برطانوی مظاہرین ، صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف پرزور نعرے بھی لگا رہے تھے۔ جنوب مشرقی برطانیہ کے شہر برائٹن کے سیکڑوں لوگوں نے بھی فلسطینیوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل کر مارچ کیا ۔ برائٹن میں مارچ کے شرکاء بھی اپنے ہاتھوں میں فلسطین کا پرچم اٹھائے ہوئے تھے اور نعرہ لگا رہے تھے کہ فلسطین آزاد ہو کر رہے گا۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ہم اسی وقت جنگ بندی چاہتے ہيں ۔ برطانیہ میں فلسطین یکجہتی الائنس نے اعلان کیا ہے کہ فلسطین میں اسپتالوں ، طبی عملے اور بزرگوں پر حملے اور ان کے قتل عام کے خلاف لندن سمیت دنیا کے بہت سے شہروں میں احتجاجی دھرنے اور مظاہرے کئے جائيں گے۔
جرمنی کے عوام نے بھی بھی برلین میں مسلسل دسویں ہفتے مظاہرہ کرکے فلسطینی عوام کی حمایت کا اعلان کیا۔
سوئيڈن کے دارالحکومت اسٹاکھوم ميں بھی فلسطین کی حمایت میں مظاہرے کئے گئے ۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور پرچم اٹھائے ہوئے تھے جن میں غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گيا تھا۔
مظاہرین نےسوئيڈن کے وزيرخارجہ کے استعفے کا بھی مطالبہ کیا۔ سوئيڈن کے مظاہرین کا کہنا تھا کہ سويڈش ہتھیاروں سے غزہ کے عوام کا قتل ہو رہا ہے جو نہایت شرمناک ہے مظاہرین نے صیہونی حکومت اور سوئيڈن کی حکومت کے درمیان فوجی تعاون ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔
مراکش کے عوام نے بھی غزہ کی حمایت اور غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی مخالفت میں مظاہرے کئے ۔
مظاہرین کے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ تھے جن پر لکھا تھا کہ ہم استقامت کی حمایت اور غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کرتے ہيں ۔
مراکش کے عوام ایسے عالم میں غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کی مخالفت کا اعلان کررہے ہيں کہ گذشتہ چار برسوں سے مراکش اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات بحال ہوچکے ہيں۔