ممبئی: فرانس کے اخبار چارلی ہیبڈو نے ایک مرتبہ پھر دریدہ ذہنی کا ثبوت دیتے ہوئے کارٹورن تراشی کے ذریعے محمد ﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے۔ اخبار کی اس گستاخی سے مسلمانوں کے دلوں میں سخت غم و غصہ ہے۔ فرانس کی جانب سے محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخیوں کاسلسلہ دراز ہوتا جا رہا ہے۔ آئے دن کبھی گستاخانہ تبصرہ تو کبھی آپ کی ذات پر خیالی کارٹون بناکر ڈیڑھ عرب سے زائد مسلمانوں کی دل آزادی کی جارہی ہے۔
حال ہی میں متنازعہ فرانسی اخبار چارلی ایبڈو نے پیغمبراسلام ﷺ کاخیالی خاکہ دوبارہ شائع کرکے مسلمانوں کو اشتعال دلانے کی ناپاک کوشش کی ہے۔ رضا اکیڈمی سمیت دیگر سنی تنظیموں کے اشتراک سے مسلسل عوامی بیداری کے طور پر مذکورہ اخبار کے خلاف اور فرانسی حکومت کی خاموشی پر احتجاج کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں آج رضا اکیڈمی نے بھنڈی بازار جنکشن ممبئی میں علمائے اہلسنّت ودیگر تنظیموں کے ذمہ داروں کے ہمراہ فرانس کے خلاف زبردست احتجاج درج کرایا ہے۔ جس میں شرکاء نے پلے کارڈ ہاتھوں میں لے کر ناموس رسالت زندہ باد، لبیک یارسول اللہ (ﷺ) اور فرانس مردہ باد کے نعرے بلندکئے۔ واضح رہے کہ احتجاج سے قبل دارالعلوم فیضانِ مفتی اعظم پھول گلی کے مدنی ہال میں جذبۂ حبِ رسولﷺ پیداکرنے کی غرض سے ایک مختصر نشست بھی ہوئی۔ بھنڈی بازار جنکشن پر احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے رضا اکیڈمی کے چیئر مین الحاج محمدسعید نوری نے کہا کہ اگر فرانس نے چارلی ہیبڈو اخبار کے خلاف کاروائی نہیں کی،تو ہم ہرگزخاموش نہیں بیٹھیں گے۔ بات ہے ناموس رسالت کی، جو ہمارے لئے سب سے قیمتی سرمایہ ہے۔ اگر ہم نے وقت رہتے ہوئے شاتمانِ رسول کی سرکوبی نہیں کی تو آئے دن اس طرح سے گستاخ پیداہوتے رہیں گے، جو پوری دنیا کے لئے ہم آہنگی اور امن وسکون کے لئے خطرہ ثابت ہوں گے۔
محمد سعید نوری نے مزید کہا کہ کئی ممالک میں توہین مذہب پرقانون بنے ہوئے ہیں، چھ سات ملکوں میں تو باقاعدہ سزائے موت اور عمر قید کی سزا ہے، مگر امریکہ اور اسرائیل کے دباؤ میں توہین رسالت کے مجرموں پر اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے، جس کی کئی مثالیں ماضی قریب کی موجود ہیں، جس سے حوصلہ پاکر یہ دریدہ ذہنیت کے لوگ آقائے کریم ﷺکی شانِ اقدس میں بکواس کرتے ہیں اور بین المذاہب کے درمیان کشیدگی پھیلاتے ہیں۔ لہٰذا ہمارا مطالبہ ہے کہ جس طریقے سے یمن نے اقوامِ متحدہ میں ایک قرار داد پیش کی تھی، اسی کے تحت مجرموں کو سزا دی جائے۔ مولانا سید محمد ہاشمی رضوی نے کہا کہ فرانس نے توہین مصطفےٰ ﷺ کرکے مسلمانوں کے مذہبی جذبات سے کھلواڑ کیا ہے، پوری دنیا کے مسلمان فرانس کا بائیکاٹ کریں، خاص کر تاجر برادران فرانسی اشیاء کے خرید وفروخت بندکردیں۔ ماضی قریب میں جب ناروے نے اسی طرح کی خباثت کی تھی اور معاشی طور پر مفلوج ہوگیا تھا، تب اس نے اہانت رسول پر پوری دنیا سے معافی چاہی تھی۔ اسی طریقے سے اگر ہم نے فرانس پر معاشی طور پردباؤ ڈالا، تو یقیناً اس کا بھی دیوالیہ ہونا طے ہے۔
بزرگ عالم دین مولانا محمود عالم رشیدی صاحب نے کہا کہ سلطنتِ عثمانیہ کے دور میں بھی فرانس نے ایسی ہی خباثت کی تھی، جس کاجواب اس وقت کے سلطان عبدالحمید نے جنگی لباس زیب تن کرکے دیا تھا، جس پرفرانس نے بھی سنیما گھروں سے اہانت رسول پرمبنی فلم پر روک لگادی تھی۔ لہٰذا فرانس ماضی کی طرح مذکورہ اخبارپربھی ہمیشہ کے لئے پابندی لگادے، تاکہ یہ ناسور ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے اور دوبارہ اس طرح کی خباثت کوئی اور نہ کرے۔ مولانا محمد اعجاز کشمیری (خطیب وامام ہانڈی والی مسجد)نے کہا کہ اگر فرانس نے معافی نہیں مانگی توہم ممبئی میں واقع فرانسیسی سفارت خانے کا گھیراؤ کریں گے۔ اقوام متحدہ سے بھی رابطہ قائم کرنے کی کوشش کریں گے، ہم اس معاملے پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، چاہے ہمیں جیل جانا پڑے۔