نئی دہلی: اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج کہا کہ اب تک ایک ہزار سے زیادہ خواتین ‘ محرم’ کے بغیر حج کے لئے درخواستیں داخل کرچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ‘محرم’ کے بغیر مسلم خواتین کو سفر حج کی اجازت دینے کے حکومت کے فیصلے کا ملک بھر میں خیر مقدم کیا گیا ہے جو خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں مسٹر مودی کی قیادت والی حکومت کا ایک اور انتہائی قدم ہے ۔
وہ یہاں پرائیویٹ ٹور آپریٹروں کے پورٹل کا اجراء کررہے تھے ۔ مسٹر نقوی نے بتایا کہ پندرہ نومبر سے حج 2018 کی درخواستیں داخل کرنے کا سلسلہ اسی مہینے کی 22 تاریخ کو تکمیل کو پہنچے گا۔ درخواستیں داخل کرنے کی یہ حتمی توسیعی تاریخ ہے ۔نئی حج پالیسی کے تحت 45 سال سے زیادہ عمر کی خواتین چاہیں تو محرم کے بغیر حج کرسکتی ہیں۔
انہیں چار یا چار سے زیادہ خواتین کے گروپ میں یہ سفر کرنا ہوگا۔ وزیرموصوف نے کہا کہ پرائیویٹ ٹور آپریٹروں کے لئے اقلیتی امور کی وزارت نے پہلی مرتبہ پورٹل کا اجرا کیا ہے ۔
جس کا مقصد حج سے متعلق عمل کو مکمل طور پر غیر پوشیدہ رکھنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ پورٹل وزیراعظم نریندر مودی کے ”ڈیجیٹل انڈیا” پروگرام کو فروغ دینے کے لئے بنایا گیا ہے ۔جس کا مقصد پرائیویٹ ٹور آپریٹروں اور عازمین حج کے ایک سے زیادہ امور سے رجوع کرنا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ اس پورٹل سے پرائیویٹ ٹور آپریٹر مطلوبہ دستاویزات کے ساتھ آن لائن اپلائی کرسکتے ہیں۔ درخواستوں کی اقلیتی وزارت کے حج ڈویژن میں جانچ کی جائے گی۔ اس کے بعد آن لائن ڈرا کیا جائے گا اور کوٹے مہیا کئے جائیں گے ۔وزیرموصوف نے بتایا کہ اب تک دو لاکھ 63 ہزار حج درخواستیں آچکی ہیں۔ ان میں سے ایک لاکھ 38 ہزار درخواستیں آن لائن داخل کی گئی ہیں۔