نئی دہلی،7 اکتوبر(یواین آئی) سپریم کورٹ نے شاہین باغ مظاہرہ معاملے میں بدھ کو کہا کہ دھرنا اور مظاہرے کے نام پر عوامی مقامات اور سڑکوں پر غیر معینہ مدت کےلئے قبضہ نہیں کیا جا سکتا۔
جسٹس سنجے کشن کول کی صدارت والی بینچ نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے) کے خلاف بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے، راستے کو مظاہرین نے بلاک کیا تھا،جو غلط ہے کیونکہ کورٹ نے کہا کہ عوامی مقامات اور سڑکوں پر غیر معینہ مدت کےلئے قبضہ نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے کہا کہ سڑک پر آمدو رفت کا حق غیر معینہ مدت تک روکا نہیں جا سکتا۔ عدالت نے کہا کہ صرف نامزد علاقوں میں ہی احتجاجی مظاہرہ کیا جانا چاہئے۔ بینچ نے کہا،’’عوامی میٹنگوں پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی ،لیکن انہیں نامزد علاقوں میں ہونا چاہئے۔آئین احتجاجی مظاہرہ کا حق دیتا ہے لیکن اسے یکساں فرائض کے ساتھ جوڑا جانا چاہئے۔‘‘
عدالت نے اس معاملے میں ثالثی کی کوشش ناکام ہونے کا بھی ذکر کیا۔بینچ نے کہا،شاہین باغ میں ثالثی کی کوشش کامیاب نہیں ہوئی،لیکن ہمیں کوئی افسوس نہیں ہے۔‘‘
بینچ نے ایسے معاملوں میں فیصلہ کرنے میں حکومت انتظار نہ کرنے اور عدالت کے کندھے پر بندوق نہ رکھنے کی بھی نصیحت کی۔