بھوپال: ملزمان کے گھروں پر بلڈوزر چلانے کے تعلق سے شیوراج حکومت پر حملہ آور رہنے والے کانگریس لیڈر دگوجے سنگھ نے اس معاملے میں مرکز اور اتر پردیش حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔
اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں دگوجے سنگھ نے کہا کہ قصورواروں کو سزا دیجئے لیکن سزا پورے خاندان کو کیوں دی جا رہی ہے؟ انہوں نے پوچھا کہ آیا یہ روایت آئینی ہے؟
دگوجے سنگھ کانگریس ترجمان پون کھیڑا کے اس ٹوئٹ پر رد عمل ظاہر کر ہے تھے جس میں انہوں نے کہا ’’اگر ہم مظاہرین کے مکانات کی غیر قانونی مسماری کے خلاف آواز نہیں اٹھاتے تو ہندوستان کے دفاع کے لیے کچھ نہیں بچے گا، جس سے ہمیں بہت پیار ہے۔ یہ پاگل پن بند ہونا چاہیے۔‘‘
اس ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے دگوجے سنگھ نے کہا ’’میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں۔ کانگریس کو گھروں کو مسمار کرنے کے اس مکمل غیر قانونی عمل کی سختی سے مخالفت کرنی ہوگی۔ قصورواروں کو سزا دو لیکن سزا پورے خاندان کو کیوں ملے؟ انہوں نے دوسرے ٹوئٹ میں کہا، ’’کیا آپ بھگوان رام کے سچے پیروکار ہیں؟ کیا آپ نے رام چرت مانس میں مہامنا تلسی داس جی کی یہ سطریں نہیں پڑھی کہ رگھوکل ریت سدا چلی آئی، پران جائے پر وچن نہ جائے۔ حلف کا احترام کرتے ہوئے ریاست کو غیر جانبداری سے چلائیں۔‘‘
اسی سلسلے میں، وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو مخاطب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، ’’مودی جی یوگی جی رام راجیہ مندر بنانے سے نہیں رام جی کے اعمال کی پیروی کرنے سے آئے گا۔ آئین کے حلف پر عمل کریں۔ اٹل جی نے آپ کو ’راج دھرم‘ پر چلنے کی جو نصیحت کی تھی اس پر عمل کریں، ورنہ تاریخ آپ کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔‘‘