پنجاب کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ہرچرن سنگھ بھلر نے موہالی کے مختلف تعلیمی اداروں کا دورہ کیا اور باہر کے طلباء کی حفاظت کے سلسلے میں ان کے اساتذہ اور انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کی۔
ایک کشمیری طالبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پنجاب کے موہالی میں کچھ مقامی لوگوں نے ہراساں کیا تھا، جس کے بعد پنجاب اسٹیٹ ویمن کمیشن نے اس واقعے کا از خود نوٹس لیا۔
کشمیری طالبہ نے کہا کہ بدھ کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد کچھ مقامی لوگوں نے اسے اور اس کے دوست کے ساتھ بدسلوکی اور ہراساں کیا۔
کمیشن کے چیئرپرسن راج گل نے جمعہ کو موہالی کے ایس ایس پی دیپک پاریک کو خط لکھا ہے کہ وہ واقعہ کی تحقیقات کریں اور رپورٹ پیش کریں۔ گل نے ‘X’ پر ایک پوسٹ میں کہا، “ایک سخت وارننگ دی گئی ہے کہ جو بھی طلباء کو ہراساں کرنے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔” میں ذاتی طور پر کشمیر کے تمام طلباء کے ساتھ رابطے میں ہوں اور انہیں ان کی حفاظت اور پڑھنے کے لیے محفوظ جگہ کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دریں اثنا، پنجاب کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ہرچرن سنگھ بھلر نے موہالی میں مختلف تعلیمی اداروں کا دورہ کیا اور باہر کے طلباء کی حفاظت کے حوالے سے ان کی فیکلٹیز اور انتظامیہ سے ملاقاتیں کیں۔ دریں اثنا، انڈین نیشنل اسٹوڈنٹس یونین (پنجاب) کے صدر ایشرپریت سنگھ نے کشمیری طالبہ کو ہراساں کرنے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔