حیدرآباد: مشہور اداکار الو ارجن کو آج صبح 6:40 بجے حیدرآباد کی چنچل گوڑہ جیل سے رہا کیا گیا۔ ان کی گرفتاری کل 13 دسمبر کو فلم ’پشپا-2‘ کے پریمئر (پہلی نمائش) کے دوران سنیما ہال میں پیش آئے حادثہ کے سلسلہ میں عمل میں آئی تھی، جس میں ایک خاتون کی موت واقع ہوئی تھی۔ اداکار کے والد الو اروِند اور سسر کنچرلا چندر شیکھر ان کی رہائی کے وقت جیل کے باہر موجود تھے۔
الو ارجن کو کل ہی ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی تھی لیکن عدالتی حکم کی کاپی آن لائن اپلوڈ نہ ہونے کی وجہ سے ان کی رہائی تاخیر کا شکار ہوئی۔ رات کے لیے انہیں کلاس-1 بیرک میں رکھا گیا۔ مداحوں نے جیل کے باہر احتجاج کیا لیکن صبح ان کی رہائی کے بعد مداح خوش نظر آئے۔ وکیل اشوک ریڈی نے کہا کہ الو ارجن کو کل ہی رہا کیا جانا چاہیے تھا اور وہ اس معاملے کو قانونی طور پر آگے بڑھائیں گے۔
الو ارجن کی گرفتاری ان کے گھر سے دوپہر 12 بجے ہوئی اور 4 بجے انہیں مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں انہیں عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔ اداکار نے گرفتاری کے طریقے پر اعتراض کیا، اور اس واقعے سے متعلق ویڈیوز بھی سامنے آئیں۔ ایک ویڈیو میں الو ارجن ایک ہوڈی پہنے دکھائی دیے جس پر لکھا تھا، ’فلاور نہیں، فائر ہے۔‘
یہ حادثہ 4 دسمبر کو حیدرآباد کے ایک تھیٹر میں ہوا جب الو ارجن آدھی رات کو مداحوں سے ملنے وہاں پہنچے۔ ان کی موجودگی نے مداحوں کا جوش بڑھا دیا اور تھیٹر میں بھاری بھیڑ جمع ہو گئی۔ بھیڑ کو قابو میں لانے کے لیے پولیس نے ہلکا لاٹھی چارج کیا۔ اس دوران دم گھٹنے سے بے ہوش افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا لیکن ایک خاتون ریوتی کی موت ہو گئی۔ زخمیوں میں ان کا 9 سالہ بیٹا بھی شامل تھا۔ خیال رہے کہ الو ارجن کی فلم ’پشپا-2‘ نے شائقین کے دل جیت لیے ہیں اور ملک بھر میں ان کے مداحوں کی دیوانگی عروج پر ہے۔