دوحہ: قطر نے سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک کی جانب سے لگائی جانے والی پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات مکمل طور پر بحال کرلیے۔
قطری وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ہر سطح پر اپنے دو طرفہ سفارتی تعلقات بحال کرتے ہوئے اعلان کیا گیا کہ قطری سفیر بہت جلد واپس تہران جائیں گے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق اپنے اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے قطر نے رواں برس جون میں خلیجی ممالک کے درمیان آنے والے سفارتی بحران کا ذکر نہیں کیا۔
قطر نے گذشتہ برس سعودی عرب میں ایک شیعہ عالم کو سزائے موت دیے جانے کے بعد ایران میں دو سعودی سفارتکاروں کے قتل پر ریاض سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تہران سے اپنا سفیر واپس بلا لیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ نے بھی قطر کی جانب سے ہونے والی اس پیش رفت کو سراہا ہے۔
گذشتہ برس اپنا سفیر واپس بلانے کے باوجود قطر کے ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات استوار تھے کیونکہ دوحہ اور تہران خلیج فارس میں قدرتی گیس سے مالا مال حصے میں بھی شراکت دار ہیں۔
قطر، قدرتی گیس کے اپنے ان ذخائر کی بدولت ہی دنیا بھر میں فی کس آمدنی میں سب سے آگے ہے اور اس کی ہی بدولت جزیرہ نما عرب کی سب سے بڑی نیوز ایجنسی ’الجزیرہ‘ کی فنڈنگ کرتا ہے۔
خیال رہے کہ خلیج تنازع کے بعد قطر میں غذائی قلت کو پورا کرنے کے لیے ایران نے مدد فراہم کی تھی۔