پاکستان کے صوبے بلوچستان کے صدر مقام کوئٹہ کے ایک ہوٹل میں ہونے والے دھماکے میں کم سے کم سے تین افراد ہلاک اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق دھماکہ کوئٹہ کے زرغون روڈ پر واقع شہر کے واحد فور اسٹار ہوٹل کی پارکنگ میں ہوا ہے ۔ دھماکے سے ہوٹل کی پارکنگ میں کھڑی دیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
اسپتال کے ذرائع نے تین افرد کی ہلاکت اور تیرہ کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے جن میں دو زخمیوں کی حالت نازک ہے۔
ڈی آئی جی کوئٹہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق دھماکہ خیز مواد ایک گاڑی میں نصب تھا البتہ محکمہ انسداد دہشت گردی کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں اور شواہد جمع کئے جارہے ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہوٹل میں کوئی غیرملکی سفیر یا غیر ملکی وفد موجود نہیں تھا۔
اس سے پہلے آمدہ خبروں میں سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے دعوی کیاگيا تھا کہ دھماکہ کا مقصد چینی سفیر کو نشانہ بنانا تھا ۔
خبروں میں کہا گيا تھا کہ دھماکے وقت چینی سفیر بھی مذکورہ ہوٹل میں موجود تھے تاہم انہیں اور چنی وفد ک کے دیگر ارکان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ۔ کہا جارہا ہے کہ چینی سفیر کوئٹہ کے سترہ ہزار ضرورتمند خاندانوں میں امداد کی تقسیم کی غرض سے شہر کے دورے پر ہیں۔
گزشتہ ہفتے بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کی تحصیل حب میں فٹبال میچ کے دوران ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں بارہ افراد زخمی ہو گئے تھے۔
پاکستان کا صوبہ بلوچستان گزشتہ چند برس سے بدامنی کا شکار ہے اور یہاں سیکورٹی فورسز پر حملے، دھماکے اور دہشت گردی کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ پاکستان کے صوبے بلوچستان میں متعدد دہشت گرد گروہ سرگرم ہیں جن میں لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ جیسے تکفیری گروہ بھی شامل ہیں۔