لکھنؤ: سوامی پرساد موریا کے بعد اب آر کے چودھری نے بھی بی ایس پی کا دامن چھوڑ دیا ہے. بی ایس پی کے جنرل سکریٹری آر کے چودھری نے بتایا کہ انہوں نے جمعرات کو پارٹی سے اپنا استعفی دے دیا ہے. آر چودھری نے مایاوتی پر پیسے وصولی کا الزام لگاتے ہوئے کہا، “مایاوتی نے بی ایس پی کو سیاسی جماعت نہیں بلکہ ریئل اسٹیٹ بنا کر رکھ دیا ہے.
وہ چاپلوسوں کے کہنے پر فیصلہ لیتی ہیں. مشنری کارکن پارٹی میں کنارے لگا دیئے گئے ہیں. مایاوتی کو پیسے وصول کرنے کا شوق ہے. “آر کے چودھری 2013 اپریل میں 12 سال بعد بی ایس پی میں واپس آئے تھے.
آر کے چودھری نے کہا، “پہلے ان کی پارٹی کا بی ایس پی میں ضم کیا گیا اور انہیں تین منڈلوں کی ذمہ داری سونپی گئی. اس کے بعد اس میں ایک وفد ان کے پاس سے ہٹا لیا گیا. ان سے کہا گیا کہ اب وہ مرزا پور جاکر کام دیکھیں. انہیں لکھنؤ آنے کی ضرورت نہیں ہے. ان کے اس طرح کے رویے سے پارٹی کے لوگوں میں خاصی ناراضگی ہے. وہ کانشی رام جی کے بتائے راستوں پر چل رہے ہیں. ایسے لوگوں کو پارٹی میں نظر انداز کیا جا رہا ہے. “