نئی دہلی، 13فروری (یو این آئی) کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کی رافیل سودے سے متعلق زیرانتظار ارپورٹ بدھ کو راجیہ سبھا میں پیش ہوگئی۔ اس میں کہا گیا کہ نئے سودے سے 2.86فیصد کی بچت ہوئی ہے۔
ہندستانی فضائیہ میں سرمایہ کے حصول کے بارے میں پارلیمنٹ میں رکھی گئی یہ پورٹ دو حصوں میں ہے۔ پہلے حصہ میں اس بات کا تجزیہ کیا گیا ہے کہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کے وقت شروع کئے گئے خریداری کے عمل میں حتمی سمجھوتہ کیوں نہیں ہوسکا۔ دوسرے حصہ میں موجودہ سودے کے عمل اور دیگر باتوں کا تجزیہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پرانے مجوزہ سودے کے مقابلہ میں نئے سودے میں 2.86فیصد کی بچت ہوئی ہے۔ بہرحال اس میں طیارہ کی قیمت نہیں بتائی گئی ہے۔
سی اے جی کے مطابق پرانے سودے کے مکمل نہ ہونے کے دو اسباب رہے۔ پہلا یہ کافی بڑا آڈر تھا اور تکنالوجی کی منتقلی بھی ہونی تھی اس لئے اس میں زیادہ لیبر فورس کی ضرورت تھی۔ دوسری وجہ بتائی گئی کہ پرانے سودے میں جو 108طیارے ہندستان میں تیار ہونے تھے اس کے لئے رافیل طیارہ بنانے والی کمپنی داسو ایوی ایشن ’کارکردگی کی گارنٹی‘ دینے کے لئے تیار نہیں تھی۔