کانگریس رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی بدھ کی صبح دہلی سے سنبھل کے لیے روانہ ہوئے تھے لیکن پولیس نے انہیں غازی پور بارڈر پر روک دیا۔ انتظامیہ نے کانگریس قائدین کو سنبھل جانے سے روکنے کے لیے پہلے ہی کئی اضلاع کی حدود پر بیریکیڈنگ کر رکھی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سنبھل میں کشیدگی کے باعث کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو داخلے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ غازی پور بارڈر پر کانگریس کارکنوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی، جنہوں نے پولیس کے اس اقدام پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ کارکنوں کا مطالبہ ہے کہ راہل اور پرینکا کو سنبھل جانے دیا جائے تاکہ وہ تشدد متاثرہ خاندانوں سے مل سکیں۔
آرادھنا مشرا کو نظر بند کیا گیا، سنبھل جانے کی اجازت نہ دینے پر کانگریس برہم
کانگریس کی لیڈر آرادھنا مشرا کو ایک بار پھر گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے تاکہ انہیں سنبھل جانے سے روکا جا سکے۔ آرادھنا مشرا نے آج صبح سنبھل جانے کی کوشش کی، لیکن پولیس نے ان کے گھر کے دروازے بند کر دیے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی کے سنبھل دورے کے منصوبے کے بعد کانگریس کے کئی رہنما وہاں جانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن انہیں پولیس کی جانب سے روکا جا رہا ہے۔ کانگریس نے ان اقدامات کو جمہوریت کے خلاف قرار دیتے ہوئے حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔
04 Dec 2024, 11:19 AM
سنبھل میں مسجد کے تنازع پر جھڑپیں، چار افراد جاں بحق، کئی زخمی
سنبھل کی ایک عدالت نے حال ہی میں ایک مسجد کے مقام پر سروے کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے نتیجے میں علاقے میں کشیدگی پیدا ہو گئی۔ 24 نومبر کو ہونے والی ان جھڑپوں میں چار افراد جان سے گئے اور کئی زخمی ہوئے۔
عدالت میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مسجد کی جگہ پر کبھی ایک مندر ہوا کرتا تھا، جس کی تصدیق کے لیے سروے کا حکم دیا گیا۔ جھڑپوں کے بعد انتظامیہ نے سخت اقدامات کرتے ہوئے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی اور غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی لگا دی۔ صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے اضافی فورسز تعینات کر دی گئی ہیں۔
04 Dec 2024, 11:19 AM سنبھل میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر 10 دسمبر تک روک سنبھل میں 24 نومبر کو جامع مسجد کے سروے کے دوران پیش آنے والے ہنگامے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے پابندیوں میں مزید سختی کر دی ہے۔ اس واقعے میں چار افراد جان سے گئے اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
انتظامیہ نے ان جھڑپوں کے بعد علاقے میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی لگا دی تھی، جو 10 دسمبر تک برقرار رہے گی۔ مقامی عدالت نے مسجد کے حوالے سے سروے کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے دوران جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حالات معمول پر لانے کے لیے اضافی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ امن قائم رکھا جا سکے۔