نئی دہلی ۔ مودی حکومت پر تازہ حملے کرتے ہوئے صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج الزام عائد کیا کہ اگر رافیل معاہدہ کی تحقیقات کی جائے تو مودی حکومت کو یہ تحقیقات لے ڈوبے گی۔ فرانس کی فرم نے انیل کمپنی کو 284 کروڑ روپئے رشوت کی پہلی قسط ادا کی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو تحقیقات کا سامنا کرنا پڑے تو وہ اقتدار سے فوری بیدخل ہوجائیں گی۔
راہول گاندھی نے مزید دعویٰ کیا کہ جب سے کانگریس نے رافیل معاہدہ کی سچائی کو باہر لایا ہے مودی کی راتوں کی نیند حرام ہوگئی ہے۔ اگر تحقیقات ہوتی ہے تو اپنے خلاف کارروائی کا خوف ان پر طاری ہوچکا ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ رشوت ستانی کا ملبہ ریس کورس روڈ کی باب الداخلہ پر پڑا ہوا ہے۔ اسی لئے سی بی آئی کے سربراہ الوک ورما کو ہٹا دیا گیا کیونکہ وہ اس معاہدہ کی تحقیقات کروانا چاہتے تھے۔ تاہم راہول گاندھی نے اپنے الزامات کی حمایت میں کوئی ثبوت یا دستاویزات پیش نہیں کئے۔ انیل امبانی کے ریلائنس گروپ نے راہول گاندھی کے ان الزامات مسترد کردیا اور کہا کہ یہ الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ انیل امبانی نے کہا کہ ان کی کمپنی کو سیاسی جنگ میں گھسیٹا جارہا ہے۔ کانگریس پارٹی نے آج پھر ایک مرتبہ انتخابی مہم کے دوران رافیل معاہدہ میں ہونے والی دھاندلیوں کو نمایاں کیا۔ حکومت یا بی جے پی نے ان الزامات کا جواب نہیں دیا ہے۔ راہول گاندھی جو وزیراعظم نریندر مودی پر مسلسل نشانہ باندھے ہوئے ہیں، کہا کہ اگر رافیل معاہدہ پر کوئی تحقیقات شروع ہوتی ہے تو بلاشبہ نریندر مودی بچ نہیں پائیں گے۔ یہ تحقیقات کروانا شرط ہے۔ نریندر مودی کی ہدایت پر ہی انیل امبانی کو 30 ہزار کروڑ روپئے کا معاہدہ دیا گیا ہے۔