لکھنؤ: کانپورمیں ایک سی او سمیت ۸ پولیس اہلکاروں کا قتل کرکے فرار ہسٹری شیٹروکاس دوبے کے لکھنؤ کرشنا نگر واقع وجے نگر گھرپر ایس ٹی ایف اور پولیس نے جمعہ کی صبح چھاپہ مارا۔ اچانک درجن بھرسے زیادہ گاڑیوںکے پہنچنے سے علاقہ میں افرا تفری مچ گئی۔ وکاس کے گھر پر تالالگاملاجسے پولیس نے توڑدیا۔
گھرکے اندر ایک ایک کمرے کی تلاشی لی گئی لیکن وہاںکچھ نہیں ملا۔ وہیں پولیس ٹیم کچھ دور واقع اس کے چھوٹے بھائی دیپ پرکاش دوبے کےمکان پر پہنچی لیکن وہ بھی فرار ہوچکاتھا۔
وہاں وکاس کی ماں سرلا، دیپ پرکاش کی بیوی انجلی اور ان کے دو بچوںسمیت بھانجی پرینکا ملی۔ پولیس نے انجلی اور پرینکا کو حراست میں لیتے ہوئے انجلی کی لائسنسی ریوالور بھی ضبط کرلی ہے۔
کرشنا نگرکےاے سی پی دیپک کمار کےمطابق کرشنانگر، سروجنی نگر اورمانک نگرتھانہ کی ٹیم کےساتھ وکاس کےگھر پر چھاپہ ماراگیا تھا۔ وہاں صرف نوکرمہیش اور دوکتے ملے۔
اے سی پی نے بتایاکہ دیپ پرکاش پولیس کے ڈر سے فرارہوچکاتھا۔ ماں سرلاچلنے پھرنے سے معذور ہے اس لئے انہیںگھرپرہی پولیس کی نگرانی میں چھوڑ دیا گیا۔
انجلی اور پرینکا کو پولیس نے پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیا ہے۔ پولیس کو وکاس کےگھر سے کیمرا، ایک ڈی وی آر ایک پین ڈرائیواور موبائل فون کے ۹ ڈبےملے ہیں۔ایک عام فون اور کچھ دستاویز بھی ملے ہیں۔ اے سی پی کاکہناہےکہ برآمد سامان کی جانچ کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ سال ۲۰۰۱ء میں درجہ حاصل وزیر مملکت سنتوش شکلا قتل واردات میںملزم ہسٹری شیٹروکاس دوبے کے کانپورواقع گھر جمعرات کی شب پولیس چھاپہ مارنے گئی تھی۔ اسی درمیان بدمعاشوں نے پولیس پر فائرنگ کردی جس میںایک سی او سمیت ۸ پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ حملہ میں کئی پولیس اہلکارزخمی ہوئے ہیںجس میں چار کی حالت نازک ہے ۔
وکاس دوبے نے کانپورکےچوبے پور واقع بکروگاؤں واقع گھر کے علاقہ کئی سال قبل لکھنؤ کے کرشنانگر واقع اندرلوک کالونی میں مکان بنوایا تھا۔
وہ اسی عالیشان مکان میں کنبہ کے ساتھ رہ رہا تھا۔ اکتوبر ۲۰۱۷ء میں کرشنانگر پولیس نے اسے ناجائز اسلحہ رکھنے کے جرم میں گرفتارکرکے جیل بھیجا تھا۔ وکاس دوبے کی بیوی ضلع پنچایت رکن ہے اس کی ماں سرلانے بتایاکہ تین ماہ قبل جب لاک ڈاؤن کااعلان ہوا تھا تبھی وکاس بیوی بچوںکولیکرآبائی مکان میں رہنے چلا گیا تھا۔ وہ بکرو واقع گھرپررہ کر بیوی کا کام کاج سنبھال رہا تھا۔ گزشتہ دنوں اس نے کسی پل اور سڑک کا بھی ٹھیکہ لیاتھا۔
وکاس دوبے کا چھوٹابھائی دیپ پرکاش دوبے کھیتی کسانی کرتا ہے وہ صبح تقریباً ۸ بجے شوٹ آؤٹ کی خبرسننے کےبعد مندرجانے کی بات کہہ کرگھرسے چلاگیااس کےبعد سے ا س کا موبائہ فون سوئچ آف ہے۔ دیپ پرکاش سے چھوٹاایک اور بھائی اونیش تھاجس کی کچھ عرصہ قبل موت ہوچکی ہے۔
پولیس کو وکاس کے بھائی دیپ پرکاش کے گھر سے یوپی ۳۲ بی جی (سرکاری) سیریزکے نمبرکی سفید رنگ کی ایک امبیسڈرکارملی ہے۔ پوچھ گچھ میںماں سرلانے بتایاکہ کارنیلامی میںخریدی تھی ۔ وہیں آس پاس کےلوگوںنے بتایاکہ وکاس دوبے جب بھی لکھنؤ آیا تھا اسی کا ر سے چلتا تھا۔ سرکاری سیریز کا نمبرہونے کی وجہ سے لوگ ا س سے متاثرہوجاتے تھے۔
اب مربھی جائے توکوئی فرق نہیں پڑتا:ماں سرلا
۸ پولیس والوںکے قتل کی خبر سن کر کرشنانگرلکھنؤمیں رہنے والی وکاس کی ماں سرلانے کہاکہ میں اس کا منھ بھی نہیں دیکھناچاہتی ہوں، وہ چاہے جیل میں رہے یا اس کو ماردیا جائے ۔ وکاس کی ماں نے بتایا کہ اس کے چھوٹے بیٹے کی گاؤںمیں کھیتی ہے جبکہ ا س کی بیوی پردھان ہے۔
وکاس کی ماں نے بتایاکہ ان کا بیٹاسیاست میں جانے کیلئے جرائم کے راستہ پر چل پڑا۔ وکاس دوبے کی ماں نے کہاکہ پہلے وہ بی جےپی میں رہا بعدمیں طویل عرصہ تک بی ایس پی میںاور اب سماجو ادی پارٹی میں تھا۔ وکاس دوبے کے ۸ پولیس والوںکے قتل پر اس کی ماں نے افسوس ظاہرکرتے ہوئےکہاکہ ایسے بیٹے کو گولی مار دینا چاہئے۔