کانپور: وارانسی سے احمد آباد جا رہی سابرمتی ایکسپریس کے ڈیریل ہونے کے پیچھے سازش کے شک کو لے کر مرکزی جانچ ایجنسی (این آئی اے) نے بھی جانچ شروع کردی ہے۔
گزشتہ روز دوپہر این آئی اے کے دو افسران نے پنکی علاقہ واقع جائے وقوع کا جائزہ لیا۔ سینٹرل اسٹیشن کے کمیونٹی ہال میں ٹرین کے لوکو پائلٹ، اسسٹنٹ لوکو پائلٹ اور گارڈ سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
سابرمتی ایکسپریس جمعہ کی رات ڈھائی بجے گووند پوری و بھیم سین اسٹیشن کے درمیان پنکی صنعتی علاقہ میں بولڈر (ریل پٹری کا ٹکڑا) سے ٹکرا کر بے پٹری ہوگئی تھی۔ حادثہ میں انجن سمیت 22 کوچ ڈیریل ہوگئے تھے۔
حادثہ کے بعد ڈاؤن ٹریک تقریباً 5 گھنٹے اور اپ لائن 29 گھنٹے کیلئے متاثر ہوگئی تھی۔ پولیس، کرائم برانچ، اے ٹی ایس ٹیم حادثے کی جانچ کر رہی ہے۔ ڈی سی پی مغربی راجیش کمار سنگھ جائے وقوع پر کئی بار سین کریٹ کراکر دیکھ چکے ہیں
ریلوے انجینئر، ملازمین سے پوچھ گچھ کے علاوہ پنکی پولیس کو دو ہزار مسافروں اور ملازمین سے پوچھ گچھ کے حکم دئے گئے ہیں۔ صنعتی اکائیوں میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کے فوٹیج سے مشتبہ کی شناخت کی جا رہی ہے۔
گزشتہ روز این آئی اے کی ٹیم نے سینٹرل اسٹیشن کے کمیونٹی ہال میں لوکو پائلٹ، اسسٹنٹ لوکو پائلٹ اور گارڈ سے حادثے کے سلسلہ میں بیان درج کیا ہے۔ بولڈر سے ٹکرانے پر آواز کتنی تیز تھی، ٹرین کی اسپیڈ کیا تھی اور ایمرجنسی بریک لگانے کی معلومات لی۔ گارڈ نے بتایا کہ چاروں طرف دھول کا غبار دیکھ کر لیمپ سے دیکھا تو ٹرین ٹیڑھی ہوکر کھڑی تھی۔ ڈرائیور نے بتایا کہ ٹریک پر بولڈر دکھائی دیا اور انجن سے ٹکرایا، اس کے بعد انجن سمیت سبھی کوچ ڈیریل ہوئے۔