نئی دہلی:ریل بجٹ کو عام بجٹ میں شامل کرنے کی تجویزکو آج مرکزی کابینہ نے منظوری دیدی۔ اسی کے ساتھ اب ریل بجٹ پیش کرنے کی 1924 سے جاری قدیم ترین روایت ختم ہو گئی۔ ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں یہاں مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں اس تجویز کو منظوری دی گئی. ریلوے کے وزیر سریش پربھو اور ریلوے بورڈ کے صدر اے کے متل ساؤتھ بلاک میں ہونے والی اس ملاقات میں موجود تھے ۔
ذرائع کے مطابق اگلے سال سے عام بجٹ میں ہی ریلوے کی تفصیلات کو بھی شامل کیا جائے گا اور بجٹ دستاویزات میں منسلکہ کے طور پر ریل بجٹ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پیش رکھا جائے گا۔بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کئے جانے کے بعد ریلوے کے وزیر پریس کانفرنس میں اگلے مالی سال کیلئے ریلوے کی بجٹ تجاویز کی معلومات عام کریں گے ۔
ذرائع کے مطابق اس فیصلے سے ریلوے کے وزیر یا وزارت کے حقوق اور خود مختاری کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ریلوے کی پالیسیوں اور منصوبوں پر وزارت کا کنٹرول جوں کی توں رہے گا. البتہ اس کے سر سے بہت سارے بوجھ کم ہو جائیں گے ۔
ملازمین کی تنخواہوں / پنشن الاؤنس وغیرہ کے لئے مرکزی اہلکاروں کیلئے متحد انتظامات ہوگی اور ریلوے کی آمدنی پر اس کا بوجھ نہیں ہو گا۔ قابل ذکر ہے کہ ریلوے کے وزیر نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں بتایا تھا کہ انہوں نے وزیر خزانہ کو خط لکھ کر ریل بجٹ کو عام بجٹ میں موجود کرنے کی درخواست کی ہے ۔
ریلوے کی وزارت مسافر کرایوں اور مال بھاڑوں کے تعین کے لئے ایک خود مختار مقتدرہ بنانے کا عمل پہلے ہی شروع کر چکی ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے بعد آنے والے وقت میں حکومت کے لئے ریلوے کو نقل و حمل کی ایک مشترکہ وزارت میں ضم کرنا آسان ہو جائے گا۔