انڈین ریلوے نے آن لائن ٹکٹ بُکنگ میں بڑے پیمانے پر ہو رہی دھاندلیوں کو روکنے کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے۔ انڈین ریلوے کے آن لائن پلیٹ فارم آئی آر سی ٹی سی پر وہ تمام صارفین جو آدھار سے تصدیق شدہ نہیں ہیں، ان کے اکاؤنٹس کی جانچ کی جا رہی ہے اور لاکھوں مشتبہ اکاؤنٹس کو بند کیا جا چکا ہے۔
ریلوے نے بتایا ہے کہ گزشتہ 6 مہینوں کے دوران 24 ملین (یعنی 2 کروڑ 40 لاکھ) سے زائد اکاؤنٹس کو ڈی ایکٹیویٹ یا بلاک کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی 20 لاکھ دیگر اکاؤنٹس کو مشتبہ قرار دے کر ان کی دستاویزات کی بنیاد پر جانچ کی جا رہی ہے۔
آئی آر سی ٹی سی پر اس وقت 130 ملین سے زائد فعال صارفین ہیں، مگر ان میں سے صرف 12 ملین صارفین ہی آدھار سے تصدیق شدہ ہیں۔ اب ریلوے نے فیصلہ کیا ہے کہ جو صارفین آدھار سے تصدیق شدہ نہیں ہیں، انہیں فوری طور پر ویریفکیشن کرانا ہوگا، ورنہ ان کا اکاؤنٹ بلاک کر دیا جائے گا۔
ریلوے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آدھار تصدیق شدہ صارفین کو تتکال (فوری) ٹکٹ کی کھڑکی کھلنے کے پہلے 10 منٹ میں بُکنگ کی ترجیح دی جائے گی، جب کہ رجسٹرڈ ایجنٹس بھی اس دوران بُکنگ نہیں کر سکتے۔ اس کے علاوہ، آن لائن اور کاؤنٹر دونوں سے تتکال ٹکٹ کے لیے آدھار تصدیق اور او ٹی پی لازمی کر دی گئی ہے۔
ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ ’’ہم جلد ہی ای-آدھار آتھنٹیکیشن کے ذریعے فوری ٹکٹ بُکنگ کا عمل لاگو کریں گے تاکہ حقیقی مسافروں کو تصدیق شدہ ٹکٹ حاصل ہو سکے۔”
ریلوے کے مطابق 24 مئی سے 2 جون کے دوران نان اے سی زمرے میں روزانہ اوسطاً 1.18 لاکھ فوری ٹکٹ بُک ہوئے، جن میں سے 66 فیصد پہلے 10 منٹ میں بُک ہو گئے۔ اسی طرح اے سی کلاس میں پہلے 10 منٹ میں 62.5 فیصد فوری ٹکٹ بُک ہوئے، جب کہ کچھ ٹکٹ 10 گھنٹے بعد تک بھی بُک ہوتے رہے۔
یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب آئی آر سی ٹی سی پر بوٹنگ بوٹس اور فرضی اکاؤنٹس کے ذریعے فوری ٹکٹ ہتھیانے کی شکایات مسلسل بڑھ رہی تھیں۔ اب آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے ایسے تمام اکاؤنٹس پر نظر رکھی جا رہی ہے جو سسٹم کو دھوکہ دے رہے تھے۔
ریلوے کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف فرضی بُکنگ پر روک لگے گی بلکہ عام مسافر کو فوری اور شفاف طریقے سے ٹکٹ مل سکے گا۔ صارفین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے آئی آر سی ٹی سی اکاؤنٹس کو فوراً آدھار سے تصدیق کریں تاکہ بُکنگ کی سہولت برقرار رہے۔