لکھنؤ : سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت میں عدم تعاون کی آواز اٹھانا ظلم ہوگیا ہے۔ جمہوریت میں برسر اقتدار جماعت جتنا اہم کردار حزب مخالف کا بھی ہوتا ہےلیکن بی جے پی کو اپنے خلاف احتجاج و مظاہرہ ناگوار گزرتا ہے ۔
یہاں جاری ایک بیان میںمسٹر یادو نے کہاکہ لکھنؤ میںایک غریب رکشہ والے سے ۲۱لاکھ ۷۶ہزار روپئے کے جرمانہ کی وصولی کا نوٹس دینا قانون کے ساتھ کھلواڑ ہے۔
سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں لکھنؤ میں ہوئے مظاہرہ کے دوران اپنے رکشہ پر بیٹھاکر کسی کولانے کے الزام میں محمد کلیم کو پہلےجیل بھیجا گیا پھر ۲۱ لاکھ ۷۶ہزار روپئے سے زیادہ کی املاک کو نقصان پہنچانے کا ذمہ دار بتاکر اس سے وصولی کی کارروائی شرو ع ہوگئی۔ غریب رکشہ والے کے پاس ۲۱ لاکھ روپئے نہیں ملے تو پھر اسے جیل بھیج دیا گیا۔
مسٹر یادونے کہاکہ سماج وادی پارٹی اس رکشہ چلانے والے کی قانونی لڑائی بھی لڑے گی اور اس کی مدد بھی کی جائے گی۔ سماج وادی پارٹی کے صدر نے کہاکہ محمد کلیم اپنی بیوی نرگس کے ساتھ جانکی پورم سیکٹر-۲ میں عیدگاہ کےنزدیک جھونپڑی بناکر رہتا ہے۔ محمد کلیم کے بچے نہیں ہیں، شوہر-بیوی پہلے سداما بستی ہنومان سیتو کے پیچھے ندی کے کنارے رہتے تھے ۔
سیلاب کے سبب انہیں وہاں سے ہٹنا پڑا، جب سی اے اے، این آر سی کا مظاہرہ ہوا تھا تو یہ کھدرا میں درگاہ کے نزدیک کرائے کے مکان میںرہتا تھا۔ اکھلیش نے کہاکہ بی جے پی حکومت کسانوں ، غریبوں، نوجوانوں کے ہر حق کو چھین لینا چاہتی ہے ۔ وہ مخالفت کی آواز کچلنے کےلئے تانا شاہی رویہ اختیار کررہی ہے۔