حیدرآباد میں بی جے پی رکن اسمبلی راجا سنگھ نے ایک پھرزہرافشانی کی ہے۔ ٹویٹرپرایک ویڈیو پیغام نے راجا سنگھ نے تلنگانہ حکومت اور حیدرآباد پولیس کو وارننگ دی ہے کہ اگرعنبرپیٹ میں یکخانہ مسجد کو دوبارہ تعمیر کیاجاتاہے تووہ اسے گرانا بھی جانتے ہیں۔
دراصل اتوار کی شام حیدرآباد پولیس نے راجا سنگھ کو گرفتارکرلیاتھا۔ پولیس حراست سے رہا ہونے کے بعد راجا سنگھ نے یہ بیان دیاہے۔
وہیں دوسری جانب حیدرآباد کے علاقے عنبرپیٹ میں اب حالات معمول پرلوٹ رہے ہیں۔ اتوارکی شام عنبرپیٹ میں دو فرقوں کے درمیان تصادم ہوگیاتھا۔ دونوں فرقوں کے نوجوانوں نے ایک دوسرے پرپتھربازی بھی کی تھی۔ تاہم آج یہاں حالات معمول پر لوٹ آئے ہیں۔حیدرآباد کے پولیس کمشنرانجنی کمارکا کہناہے کہ عنبر پیٹ میں حالات قابو میں آگئے ہیں۔ اتوارکی شام یہاں دو گروپوں میں تصادم کاواقعہ پیش آیا تھا جس کے پیش نظر پولیس کی بھاری جمعیت یہاں پہنچی اورپھر دونوں گروپوں کو منتشر کردیا تھا اور علاقے میں پولیس پکٹس تعنیات کی گئی ہے۔ انجنی کمار نے کہا کہ عوام افواہوں پر توجہ نہ دیں ۔تصادم کے واقعہ میں چند افراد کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔
واضح رہے عنبر پیٹ میں واقع تاریخی یکخانہ مسجد کو سڑک کی توسیع کے نام پر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے عملے کی جانب سے شہید کر دیا گیا تھا۔مسجد کی شہادت کے خلاف مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا۔ جس کے بعد صدر نشین وقف بورڈ نے مسجد کی تعمیرکا یقین دلایاہے۔ ماہ رمضان المبارک کی آمد کے پیش نظر مقامی افراد کی جانب سے آج مسجد کی دوبارہ تعمیر کے لیے عارضی چھت ڈالا جا رہا تھا۔ اس کی اطلاع پاتے ہی اکثریتی فرقے کے افراد برہم ہوگئے۔ نوجوانوں کی بڑی تعداد نے وہاں پہنچ کر احتجاج کیا اور مسجد کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی۔ جس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے۔ دونوں فرقوں کے نوجوانوں کی کثیر تعداد جمع ہوگئی۔ اقلیتی اور اکثریتی فرقے کے افراد کی جانب سے ایک دوسرے پرپتھربازی کا تبادلہ عمل میں آیا۔ سنگ باری میں پولیس انسپکٹر کے علاوہ بعض مقامی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔
اسی دوران بی جے پی کے رکن اسمبلی راجا سنگھ اپنے حامیوں کی کثیرتعداد کے ساتھ عنبرپیٹ پہنچےاور دھرنا دینے کی کوشش کی ۔تاہم صورتحال کی کشیدگی کی اطلاع کے ساتھی کمشنر پولیس انجنی کمار وہاں پہنچ گئے۔اور بی جے پی کے رکن اسمبلی راجا سنگھ کو گرفتار کرتے ہوئے وہاں سے منتقل کردیا ۔مقامی لوگوں کا کہناہے کہ بی جے پی رکن اسمبلی راجا سنگھ نے اپنے حامیوں کے ذریعہ عنبرپیٹ میں حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ جبکہ حلقہ اسمبلی عنبرپیٹ کے بی جے پی لیڈروں نے مسجد کی تعمیر کودرست قراردیاہے۔
وہیں دوسری جانب تلنگانہ وقف بورڈ کے چیئرمین محمد سلیم نے عنبرپیٹ حیدرآباد کی یکخانہ مسجد اور عاشور خانوں کے انہدام کے ذمہ داروں کے خلاف فوجداری کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ مسجد اور عاشور خانہ وقف ہے اور اس سلسلہ میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو پہلے ہی اطلاع دے دی گئی تھی۔ انہوں نے وقف اراضی پر ناجائز قبضہ اور انہدام کے ذمہ دار جی ایچ ایم سی عہدیدار کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا تیقن دیا اور اس سلسلہ میں متعلقہ ڈپٹی کمشنر پولیس سے بات چیت کی۔ محمد سلیم نے اعلان کیا کہ وہ اپنے ذاتی خرچ سے مسجد یکخانہ کی عالیشان عمارت تعمیر کریں گے۔ انہوں نے مقامی مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ ملبہ کی صفائی کرتے ہوئے شامیانہ نصب کریں اور نمازوں کا آغاز کردیں۔ شامیانے کے تمام اخراجات وقف بورڈ کی جانب سے ادا کیئے جائیں گے۔ انہوں نے مسجد کے لیے امام اور موذن کے تقرر کا مشورہ دیا اور کہا کہ ان دونوں کی تنخواہ وقف بورڈ ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کے پاس تمام دستاویزات موجود ہیں جس کے تحت یہ ثابت کیا جاسکتا ہے کہ مسجد یکخانہ اور عاشور خانہ وقف ہے۔