نئی دہلی،23 جولائی (یواین آئی)سپریم کورٹ نے راجستھان ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے سے متعلق ریاستی اسمبلی اسپیکر کی اپیل جمعرات کو ٹھکرا دی۔حالانکہ عدالت نے یہ واضح کردیا کہ کانگریس لیڈر سچن پائلت اور ان کے خیمے کے 18 ارکان سمبلی کے خلاف کارروائی کے معاملے میں ہائی کورٹ کا کوئی بھی فیصلہ سپریم کورٹ کے آخری فیصلے پر منحصر کرےگا۔
جسٹس ارون کمار مشرا،جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس کرشن موراری کی بینچ نے اسمبلی اسپیکر سی پی جوشی کی جانب سے پیش سینئر وکیل کپِل سبل اورپائلٹ خیمے کی جانب سے پیش سینئر وکیل ہریش سالوے اور مکل روہتگی کی دلیلیں سننے کے بعد کہا کہ وہ اس معاملے میں پیر کو تفصیلی سماعت کرے گی ۔اس دوران ہائی کورت کے منگل کے حکم پر روک نہیں لگے گی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں سماعت کرے گا کہ کیا ہائی کورٹ ایوان کے اسپیکر کے نوٹس کے خلاف دائر عرضی پر سماعت کرسکتا ہے یا نہیں؟ بینچ اسپیکر کے اختیارات بنام عدالت کے دائرہ اختیار جیسے اہم سوال پر غور کرےگی۔حالانکہ عدالت نےیہ بھی واضح کردیا کہ ہائ کورٹ کا 24 جولائی کا کوئی بھی فیصلہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کے آخری فیصلے پر منحصر کرےگا۔
اسمبلی اسپیکر نے راجستھان ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کیا ہے جس میں اس نے جمعہ تک سچن پائلت اور ان کے خیمے کے 18 اراکین کے خلاف کارروائی پر روک لگا دی ہے۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ اسمبلی اسپیکر کو سچن پائلٹ پر کارروائی کرنےسے نہیں روک سکتا۔عدالت کا کل کا حکم عدلیہ اور مقننہ کے درمیان تنازعہ پیدا کرتا ہے۔