جے پور، 17 نومبر (یو این آئی) راجستھان کی کانگریس حکومت نے پٹرول پر فی لیٹر 4 روپے اور ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر ویٹ کم کرنے، فلاحی سرگرمیوں کے لیے مفت زمین کی الاٹمنٹ اور قبائلی علاقوں میں ہاسٹلوں اور رہائشی اسکولوں کے لیے وارڈن کا الگ کیڈر بنانے کا جیسے اہم فیصلہ کیے گئے ہیں۔
یہ فیصلے منگل کی رات وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کی صدارت میں ریاستی وزراء کونسل کی میٹنگ میں لیے گئے۔ اجلاس میں پٹرول اور ڈیزل پر ویٹ میں کمی کی منظوری دی گئی جس کا اطلاق منگل کی رات 12 بجے سے ہوچکا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سال کے شروع میں بھی ریاستی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر دو فیصد ویٹ کم کرکے ریاست کے عوام کو ایک ہزار کروڑ روپے کی راحت دی تھی۔ اس فیصلے سے ریونیو نقصان بڑھ کر 6300 کروڑ روپے سالانہ ہو جائے گا۔
وزراء کونسل کی میٹنگ میں بتایا گیا کہ پٹرولیم کمپنیوں کی طرف سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں لگاتار اضافہ کی وجہ سے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے عام آدمی کو ملنے والی راحت میں کمی آ رہی ہے۔ مرکزی حکومت نے 2016 سے پٹرول اور ڈیزل پر بنیادی ایکسائز ڈیوٹی کو مسلسل کم کیا ہے اور ریاستوں کے ساتھ بانٹنے کے لیے قابل تقسیم پول کا حصہ کم کیا ہے۔
اس کی وجہ سے ریاستوں کا حصہ کم ہوا ہے، جبکہ خصوصی اور اضافی ایکسائز ڈیوٹی میں مسلسل اضافہ کیا گیا ہے۔ ریاستوں کو اس اضافے کا کوئی حصہ نہیں ملتا۔ وزراء کونسل نے کہا کہ مرکز کا یہ اقدام مالیاتی وفاقیت کی روح کے خلاف ہے۔