ایودھیا: ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے بیرون ممالک میں رہنے والے لاکھوں لگوں سے بھی چندہ لیا جاسکے گا۔ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے بیرون ممالک میں مقیم رام بھکتوں کی طرف سے مالی دینے کے لئے قطار لگی ہوئی ہے۔
شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ نے دفتر میں بیرون ممالک سے چندہ دینے کے لئے روزانہ آرہے فون کے پیش نظر اب وزارت داخلہ سے فارین کنٹریبیوشن ریگولیشن ایکٹ کے تحت اجازت لینے کے لئے درخواست کی ہے۔ اجازت ملتے ہی لاکھوں کی تعداد میں بیرون ممالکمیں رہنے والے ہندوستانی بھی رام مندر کی تعمیر کے لئے چندہ دے سکیں گے۔
اب تک 70 کروڑ سے زیادہ جمع ہوچکا ہے چندہ
واضح رہےکہ ایودھیا میں بھومی پوجن کے بعد سے مندر تعمیر کے لئے عطیہ دینے کا سلسلہ تیزی سے چل رہا ہے۔ چندہ دینے والے لوگ چیک، منی آرڈر، آن لائن ٹرانسفر، نقدی سمیت زیورات، چاندی کی اینٹیں وغیرہ کے ذریعہ چندہ بھیج رہے ہیں۔ ٹرسٹ کے ذرائع کے مطابق، رام مندر کے لئے 70 کروڑ روپئے سے زیادہ کا چندہ شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ کے اکاونٹ میں جمع ہوچکا ہے۔
روز 20 سے 30 ہزار نقدی
سب سے زیادہ چندہ ٹرسٹ کے ایس بی آئی اکاونٹ میں آن لائن ٹرانسفر کے ذریعہ آیا ہے۔ رام مندر ٹرسٹ کے دفتر میں بھی روزانہ تقریباً 20 سے 30 ہزار کی نقدی آرہی ہے۔ اس کے علاوہ ہر دن کئی چیک بھی آرہے ہیں، جنہیں ٹرسٹ کے بینک اکاونٹ میں جمع کرایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ منی آرڈر بھی بڑی تعداد میں ڈاک خانہ میں آرہے ہیں۔
پی این بی میں این آرآئی اکاونٹ کھولنے کی قواعد
ابھی تک مشکل یہ ہے کہ جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ کو بیرون ممالک میں رہنے والے این آرآئی کی طرف سے چندہ دینے کے لئےخوب فون آرہے ہیں، لیکن ٹرسٹ ابھی غیر ملکی چندہ لینے کے لئے ابھی مجاز نہیں ہے۔ اب ٹرسٹ نے بیرون ممالک سے چندہ لینے کے لئے وزارت داخلہ سے فارین کنٹریبیوشن ریگولیشن ایکٹ کے تحت اجازت لینے کے لئے درخواست دی ہے۔ ٹرسٹ این آرآئی سے چندہ حاصل کرنے کے لئے پنجاب نیشنل بینک میں ایک این آرآئی اکاونٹ بھی کھلوانے جا رہا ہے۔
یہ ہیں اصول و ضوابط
قانون کے تحت ہندوستان میں جب کوئی شخص یا ادارہ، این جی او کسی بیرون ملک سے چندہ لیتی ہے تو اسے فارین کنٹریبیوشن ریگولیشن ایکٹ (ایف سی آر اے) کے یعنی غیر ملکی تعاون ریگولیشن ایکٹ پر عمل کرنا ہوتا ہے۔ پہلے ایف سی آر اے 1976 کو نافذ کیا گیا تھا، لیکن سال 2010 میں نیا فارین کنٹربیوشن ریگولیشن ایکٹ-2010 آگیا، جسے یکم مئی 2011 سے نافذ کیا گیا ہے۔