ایودھیا۔مجوزہ رام مندر کی تعمیر شروع ہونے سے قبل ہی رام جنم بھومی تیرتھ شیتر ٹرسٹ کو اب تک 41کروڑ روپئے کے عطیات وصول ہوئے ہیں۔
اس میں مذہبی لیڈران بشمول سوامی چڈا آنند سرسوتی برائے پرمارتھ نکیتن‘ سوامی اودیش آنند گریری برائے جونا اکھنڈا‘ بابا رام دیو اور دیگر لوگ جو چہارشنبہ کے روز ایودھیا میں موجود تھے ان کی طرف سے دئے گئے عطیات شامل نہیں ہیں۔
ٹرسٹ کے خازن سوامی گوند دیو گری کے مطابق ”منگل کے روز کھاتہ کتاب میں درج پر جب آخری نظر ڈالی گئی تھی تب اس میں تیس کروڑ روپئے کے عطیات کو ٹرسٹ کو مل گئے تھے۔
ایک اورعطیہ 11کروڑ کا مراری بابو نے دیا ہے جس کے بعد جملہ رقم41کروڑ تک پہنچ گئی تھی۔ تاہم چہارشنبہ کے روز دئے گئے عطیات کو اس میں شامل نہیں کیاگیاہے“۔
مذکورہ پجاری نے یہ بھی کہاکہ کویڈ19کی وباء کے دوران بھی لوگوں کے رام مندر کے مقصد کے لئے عطیات دئے ہیں۔
لاک ڈاؤن کے پہلی مرتبہ مارچ25کو نافذ کئے جانے کے بعد سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرسٹ کے سرکاری اکاونٹس میں 4.60کروڑ کے رقومات جمع کرائے گئے ہیں۔
ٹرسٹ کی جانب سے اس سال رام نومی کے موقع پر ان لائن ادائیگیوں کی سہولت فراہم کرنے بعد سے ان لائن پیسے جمع کرنے کا عمل بھی سامنے آیاہے۔
اس موقع سے ذرائع کا کہنا ہے کہ 5000لوگوں کے استفادہ اٹھایاہے۔ ٹرسٹ کے ایک ممبر نے کہاکہ ”دلچسپ بات یہ ہے کہ اپنے سے جو ہوسکتا ہے اس کی مناسبت سے لوگوں نے11کروڑ کے عطیات دئے ہیں۔
مگر بڑی رقم یاتو چیک سے یا پھر ای بیکننگ کے ذریعہ ائی ہے“۔ مذکورہ خازن نے مزید کہاکہ غیر ملکی عطیات کی ان لائن درخواستوں سے ٹرسٹ بھرا ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”ہم این آر ائی لوگوں سے اس وقت تک پیسے تسلیم نہیں کریں گے جب تک ہمیں غیر ملکی تعاون قوامی ایکٹ سے اس عمل کے لئے سند نہیں مل جائے گی۔
پھراس کے بعد 5-7کروڑ روپئے کے عطیات ٹرسٹ کو مل جائیں گے“۔
ٹرسٹ کے عہدیداروں نے واضح کردیا ہے کہ دوسرے مذاہب کے لوگوں کے عطیات کوقبول کرنے کے ہم مخالف نہیں ہیں۔