رام دیو کسی کے قابو میں نہیں، اپنی دنیا میں رہتے ہیں، شربت جہاد کیس میں ہائی کورٹ کا تبصرہ
یوگا گرو پر تنقید کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا کہ رام دیو کا کسی پر کوئی کنٹرول نہیں ہے اور وہ اپنی دنیا میں رہتے ہیں، اور اسے اس کے پہلے حکم کی توہین میں پہلی نظر میں پایا۔
دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو یوگا گرو بابا رام دیو کو مبینہ طور پر ہمدرد کے ‘روح افزا’ کو نشانہ بناتے ہوئے ایک اور ویڈیو جاری کرنے پر سرزنش کی۔ پہلے کی ہدایات کے باوجود، انہوں نے مبینہ طور پر ہمدرد مصنوعات کے حوالے سے متنازعہ “شربت جہاد” تبصرہ کیا تھا۔ اس سے قبل عدالت نے انہیں حکم دیا تھا کہ وہ ہمدرد مصنوعات کے حوالے سے آئندہ کوئی بیان جاری نہ کریں اور نہ ہی کوئی ویڈیو شیئر کریں۔
یوگا گرو پر تنقید کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا کہ رام دیو کا کسی پر کوئی کنٹرول نہیں ہے اور وہ اپنی دنیا میں رہتا ہے، اور اسے اس کے پہلے حکم کی توہین میں پہلی نظر میں پایا۔ جسٹس امیت بنسل کو جمعرات کو بتایا گیا کہ عدالت کی 22 اپریل کی ہدایات کے باوجود رام دیو نے قابل اعتراض بیانات دینے والا ایک ویڈیو نشر کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کہا، “پچھلے حکم کے پیش نظر، ان کا حلف نامہ اور یہ ویڈیو پہلی نظر میں توہین کے مترادف ہے۔ میں اب توہین کا نوٹس جاری کروں گا۔ ہم انہیں یہاں بلا رہے ہیں۔”
رام دیو کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ کچھ دیر بعد کیس کی سماعت کی جائے کیونکہ کیس میں بحث کرنے والے وکیل دستیاب نہیں تھے۔ جس کے بعد عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی۔ ‘ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن انڈیا’ نے متنازعہ ریمارکس پر رام دیو اور ان کی ‘پتنجلی فوڈز لمیٹڈ’ کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے آخری بار کہا تھا کہ ہمدرد کی روح افزا پر رام دیو کا “شربت جہاد” تبصرہ نامناسب تھا اور اس نے اس کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیا، جس کے بعد یوگا گرو نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ متعلقہ ویڈیوز اور سوشل میڈیا پوسٹس کو فوری طور پر ہٹا دیں گے۔