رمضان المبارک میں کھجور کی مانگ میں بے پناہ اضافہ ہوجاتا ہے ۔ لیکن کھجور پر12 فیصد جی ایس ٹی لگ جانے سے رمضان المبارک کا یہ خاص میوہ عام آدمی کی دسترس سے باہر ہوتا جارہا ہے ۔ گزشتہ سال کی بہ نسبت اس سال کھجور کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔ اس کی ایک وجہ کجھور پرجی ایس ٹی کا نفاذ مانا جارہا ہے ۔
کاروباریوں کے مطابق کھجورپر12 فیصد جی ایس ٹی لگانے سے اس کے دام خود بخود بڑھ گئے۔ جس کی وجہ سے رمضان کا یہ میوہ عام روزہ دار کی دسترس سے باہر ہوتا جارہا ہے ، صارفین کا کہنا ہیکہ روزمرہ کی کھانے پینے کی اشیا کو جی ایس ٹی سے مستثنی رکھنا چاہیئے ۔اورنگ آباد مراٹھواڑہ ریجن کا مرکز کہلاتا ہے اسی شہر سے دیگر اضلاع کو کھجورسپلائی ہوتا ہے ۔ لیکن جی ایس ٹی کی وجہ سے رمضان کا یہ مخصوص کاروبار بھی متاثر ہوتا نظر آرہا ہے ۔
کھجورعموماً بیرونی ملکوں سے درآمد کیا جاتا ہے ، ملک کے بڑے شہروں بالخصوص دہلی، ممبئی ، چنئی، کولکتہ ، حیدرآباد سمیت اورنگ آباد میں ایران، لیبیا، سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک سے کھجورآتا ہے ، ان شہروں کے بازاروں میں سینکڑوں اقسام کے کھجور دستیاب ہیں۔ جن کی قیمت 45 روپئے سے لیکر 2 ہزارروپئے فی کلو ہے۔ کھجور کے ہول سیل کاروباریوں کا کہنا ہیکہ اس مرتبہ کھجور کی ریکارڈ درآمد ہوئی ہے۔ کھجور کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن خریدار ہاتھ روک کر خریداری کررہے ہیں ۔