ایودھیا (اترپردیش): رام کی نگری ایودھیا میں ایک بار پھر ظلم کا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں ایک لڑکی کی عصمت دری کی گئی اور اس کے بعد اس کا قتل کردیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قاتل نے ثبوت مٹانے کے لیے لڑکی کے جسم پر کیمیکل ڈالدیا تاکہ اس کا جسم پوری طرح سے گل جائے۔
پولیس کے مطابق درندگی کے بعد اس کے سینے اور پیٹ میں کپڑے ٹھوس دیے گئے۔ اور اس کا سر بھی غائب کردیا گیا۔ لڑکی کی لاش کھنڈر سے ملی جو بالکل سڑچکی تھی۔ صرف ہاتھ اور ٹانگیں رہ گئی تھیں اور سینہ اور پیٹ بالکل تباہ ہو چکے تھے۔
ایسا لگ رہا تھا جیسے اسے جلا دیا گیا ہو۔ ممکن ہے کسی کیمیکل کے ذریعے لاش کو پگھلانے کی کوشش کی گئی ہو۔ پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ فرانسک ٹیم نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے۔
ایس پی رورل اتُل سونکر نے کہا کہ پولس ہر پہلو کی تفصیل سے جانچ کر رہی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانسک ٹیم کی تحقیقات کے بعد ہی کسی نتیجے پر پہنچا جا سکتا ہے۔
دریں اثنا، دوپہر میں، امبیڈکر نگر کے اکبر پور کوتوالی علاقے کے کنک پٹی دشمدھے کی رہنے والی کملا دیوی نے گوسائی گنج تھانے پہنچ کر بتایا کہ جمعرات کو ایک فون آیا تھا۔ کسی نے بتایا کہ آپ کی بیٹی کی لاش گوسائی گنج اسٹیشن کے پاس پڑی ہے۔ خاتون کی بیٹی 24 اگست کو گھر سے نکلی تھی لیکن اس کے لاپتہ ہونے کی کوئی اطلاع کہیں درج نہیں کی گئی۔ کئی گھنٹوں کی تلاش کے بعد لڑکی کی بوسیدہ لاش ڈاک بنگلے کے پرانے کھنڈرات سے ملی۔
پولیس کے مطابق اسے دیکھنے کے بعد ایسا لگا کہ واقعہ کہیں اور پیش آیا ہے۔ انسپکٹر انچارج پرشورام اوجھا نے بتایا کہ جس شخص نے خاتون کو فون کرکے معلومات دی اس کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔ ڈی این اے رپورٹ ہی اس بات کی تصدیق کرے گی کہ لاش خاتون کی بیٹی کی ہے یا کسی اور کی ہے۔