سنگاپور میں CoVID-19: سنگاپور کے محکمہ صحت نے سب کو کہا ہے کہ جن لوگوں میں سانس لینے میں دشواری اور کورونا انفیکشن جیسی علامات ہیں، وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ اس کی وجہ سے یہ انفیکشن دوسرے لوگوں میں بھی پھیل سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں انہیں گھر میں رہتے ہوئے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں، اگر ان کی طبیعت خراب ہو جائے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
سنگاپور میں کورونا کیسز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
سنگاپور: سنگاپور میں کوویڈ 19 کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کیسز نے پوری دنیا میں تشویش پیدا کردی ہے۔ انفیکشن میں تیزی سے اضافے کے بعد، سنگاپور کی حکومت نے کئی احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں اور لوگوں سے ہدایات پر عمل کرنے کو کہا ہے۔ سنگاپور میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر دنیا بھر میں کورونا کی نئی لہر کی آمد کے چرچے شروع ہوگئے ہیں کیونکہ انڈونیشیا اور ملائیشیا میں بھی کورونا کے کچھ کیسز سامنے آئے ہیں۔ ایسے میں دوسرے ممالک میں دوبارہ کورونا انفیکشن پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ تاہم بھارت میں ابھی تک کورونا کے حوالے سے ایسی کوئی تشویش نہیں دیکھی گئی۔
https://t.co/FMEDJzUli4
سنگاپور کی وزارت صحت نے جمعہ کو جاری اپنے بیان میں کہا کہ 3 سے 9 دسمبر تک کووِڈ انفیکشن کے کیسز بڑھ کر 56,043 ہو گئے۔ جو گزشتہ ہفتے 32,035 تھی۔ ایسی صورتحال میں انفیکشن کے معاملات میں 75 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ وزارت صحت نے کہا ہے کہ صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے لیکن لوگ لاپرواہی سے گریز کریں اور گھر سے نکلتے وقت ماسک پہنیں۔ ہوائی اڈے پر بھی سخت قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔ مسافروں سے ماسک پہننے کی اپیل کی گئی ہے۔ کچھ ہوائی اڈوں پر تھرمل سکینر بھی لگائے گئے ہیں، تاکہ مسافروں کی جانچ کی جا سکے۔
اسپتال میں داخل ہونے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا۔
مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ چند دنوں میں کورونا انفیکشن کے باعث اسپتالوں میں داخل ہونے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ہفتے تک ہسپتال میں روزانہ آنے والے مریضوں کی تعداد 225 تھی جو اب بڑھ کر 350 ہو گئی ہے۔ روزانہ 9 لوگوں کو آئی سی یو میں بھیجنے کی بھی ضرورت ہے۔ سنگاپور میں رپورٹ کیے گئے کورونا انفیکشن کے کیسز میں، مریض JN.1 ویرینٹ سے متاثر پائے گئے ہیں۔ سنگاپور نے بھی نئے سال کی پارٹیوں کی وجہ سے آنے والے وقت میں انفیکشن میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔