لکھنؤ: نیا سال موٹر سائیکل صنعت کے لئے کتنا مفید ہوگا یہ ابھی سے نہیں کہا جا سکتامگر حکومت کی الیکٹرک گاڑی پالیسی ضرور اپنے قدم جما سکتی ہے۔ ریاستی حکومت پوری مستعدی سے مصروف ہے کہ ریاست میں الیکٹرک گاڑیوں کو ترجیح ملے ۔
تاکہ پٹرول -ڈیزل کی قلت اور موحولیات کثافت پر قدغن لگائی جا سکے اس کے لئے محکمہ ٹرانسپورٹ خصوصی حوصلہ افزائی اسکیم کو عملی جامہ پہنا چکی ہے اسکیم کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کی خریداری میں خصوصی ریایت دی جائے گی۔
پرنسپل سکریٹری ٹرانسپورٹ راجیش کمار سنگھ نے الیکٹرک گاڑی پالیسی ۲۰۱۹ کو نافذ کرتے ہوئے حکم جاری کئے ہیں اس کے تحت الیکٹرک گاڑی خریدنے والے شروعات کے ایک لاکھ خریداروں کو گاڑی رجسٹریشن فیس میں ۱۰۰ فیصد ریایت ملے گی اور چار پہیہ گاڑی ڈرائیوں کو ۵۰ فیصد ریایت ملے گی۔
اس کے علاوہ الیکٹرک گاڑی پالیسی کے تحت ۲۰۳۰ تک ایک ہزار الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی۔ کیبنٹ سے منظوری ملنے کے بعد صنعتی ترقیات محکمہ نے گذشتہ ۱۳ اگست کو الیکٹر ک گاڑی پالیسی جاری کی تھی۔ پہلے مرحلہ۲۰۲۰تک۲۵فیصدی، دوسرے مرحلہ ۲۰۲۲ تک ۳۵ فیصدی اور ۲۰۳۰ تک باقی ۴۰ فیصدی الیکٹرک بسیں چلیں گی۔نوئیڈا ،غازی آباد ، لکھنؤ،پریاگ راج،متھرا،کانپور، میرٹھ ، آگرہ ، گورکھپور اور بنارس ۱۰ میٹرو شہروں میں الیکٹرک گاڑیاں چلائیں جائیں گی۔ ان دس شہروں میں ۷۰ فیصدی الیکٹرک گاڑیوںکا استعمال کیا جائیگا۔