سری نگر: وادی کشمیر میں ریل خدمات جمعہ کی صبح بحال کردی گئیں۔ یہ خدمات جمعرات کو کشمیری مزاحتمی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی طرف سے حالیہ شہری ہلاکتوں اور وادی کے سرکردہ صحافی، ادیب اور قلمکار سید شجاعت بخاری کے بہیمانہ قتل کے خلاف دی گئی .
ہڑتال کی کال کے پیش نظر احتیاطی طور پر معطل کی گئی تھیں۔ ریلوے کے ایک سینئر عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ‘ہم نے بارہمولہ اور بانہال کے درمیان ریل خدمات کو جمعہ کی صبح بحال کردیا۔ جمعرات کو ریل خدمات ریاستی پولیس کے مشورے پر معطل رکھی گئی تھیں’۔ انہوں نے بتایا کہ ریل خدمات کی معطلی کا مقصد ریلوے املاک اور مسافروں کو نقصان سے بچانا ہوتا ہے ۔ انہوں نے بتایا ‘ہمیں پتہ ہے کہ ریل خدمات کی معطلی کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن ہمیں مجبوری میں یہ قدم اٹھانا پڑتا ہے ‘۔ یو این آئی کے پاس موجود اعداد وشمار کے مطابق وادی میں رواں برس کے پانچ مہینوں کے دوران ریل خدمات کو کم از کم 16 مرتبہ کلی یا جزوی طور پر معطل رکھا گیا۔ سال 2017 میں ریل خدمات کو قریب 50 مرتبہ کلی یا جزوی طور پر معطل کیا گیا۔ ریلوے کے ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ ماضی میں بھی احتجاجی مظاہروں کے دوران ریلوے املاک کو بڑے پیمانے کا نقصان پہنچایا گیا۔ وادی کشمیر میں سال 2016 میں حزب المجاہدین کے معروف کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر ریل خدمات کو قریب چھ مہینوں تک معطل رکھا گیا تھا۔