ایران نےعالمی جوہری معاہدے پرنظرثانی کی تجویز مسترد کردی جب کہ امریکی خبررساں ادارے نے ایران کی زیر زمین جوہری تنصیبات کی تیاری کی سیٹلائٹ تصویر جاری کردی۔
سربراہ عالمی جوہری ادارےنےنئی امریکی انتظامیہ کےبعدجوہری معاہدےپرنظرثانی کی تجویزدی تھی جسے ایران نے مسترد کر دیا ہے۔
گزشتہ روز صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ امریکا کی نئی حکومت ایران کی مزاحمت کے سامنے گردن جھکا دے گی، جوبائیڈن انتطامیہ سمجھوتے کی طرف لوٹے گی۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکی پابندیوں کو غیر مؤثر بنانے کے لیے ہر ایک کو کوشش کرنی چاہیے اس کام میں ایک گھنٹے کی بھی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
ادھر امریکی خبررساں ادارے نے کہا ہے کہ امریکی کشیدگی کے دوران اور پابندیوں کے باوجود ایران زیرِ زمین جوہری تنصیبات کی تیاری کر رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے ایٹمی پروگرام کے بارے میں کشیدگی کے دوران فورڈو میں اپنی زیر زمین جوہری تنصیبات کے ایک مقام پر تعمیر شروع کردی ہے اور اس حوالے سے ادارے نے سیٹلائٹ تصویر بھی شائع کی ہے۔
ایران نے فورڈو میں کسی بھی نئی تعمیر کا عوامی طور پر اعتراف نہیں کیا ہے جس کی مغرب نے 2009 میں دریافت کی تھی کہ اس سے قبل عالمی طاقتوں نے تہران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے پر حملہ کیا تھا۔