علی گڑھ : جامعہ اردو علی گڑھ کے رجسٹرار مسٹر شمعون رضا نقوی نے آج اپنی ٹیم کے ساتھ جامعہ اردو میں چل رہے امتحانات کا جائزہ لیا۔ اس کے علاوہ جامعہ اردو علی گڑھ کی متعدد نگراں ٹیمیں ملک بھر میں پھیلے جامعہ اردو علی گڑھ کے مراکز پر امتحانات کی شفافیت کا جائزہ لینے میں مصروفِ عمل ہیں۔ جامعہ اردو علی گڑھ کے کنٹرولر برائے امتحانات مسٹر رضوان علی خاں نے بتایا کہ جامعہ اردو علی گڑھ کے جن جن مراکز پر کسی بھی قسم کی بے راہ روی پائی گئی ہے ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اوراس قسم کے تمام مراکز کو ختم کردیا جائے گا جہاں امتحانات کی شفافیت کو ٹھیس پہونچائی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جامعہ اردو علی گڑھ اردو زبان کے فروغ کے لئے سرگرمِ عمل ہے اور جو بھی مرکز یا فرد اردو زبان کے فروغ کے عمل میں کسی قسم کا غلط اقدام کرے گا اسے کسی قیمت پر معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ا س قسم کے مراکز صرف جامعہ اردو کو نہیں بلکہ اردو زبان کو نقصان پہونچانے میں مصروف ہیں جو قابلِ مذمت ہے۔جامعہ اردو علی گڑھ کے ڈائرکٹر جسیم محمد نے بتایا کہ جامعہ اردو نے ہمیشہ امتحانات کی شفافیت اور معیار پر خاطر خواہ توجہ دی ہے جس کے پیشِ نظر پروفیسر اخترالواسع کمیٹی نے جامعہ اردو علی گڑھ کو ڈیمڈ یونیورسٹی کا درجہ دئے جانے کی سفارش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ اردو انتظامیہ کسی بھی قیمت پر جامعہ کے امتحانات کی شفافیت ا ور معیار پرا ٓنچ نہیں آنے دے گی اور جس مرکز پر کسی قسم کی بے راہ روی پائی جائے گی اس مرکز کو فوری طور پر ختم کردیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ جامعہ اردو علی گڑھ نیشنل اوپن یونیورسٹی کی طرز پر اپنے امتحانات کا نظم کرتی ہے جس کے لئے جامعہ نے ملک کے ممتاز ماہرین تعلیم کی نگرانی میںاپنا ذاتی مطالعاتی مواد تیار کرایا ہے۔ اس کے علاوہ ہر مرکز پر ایک ماہ کا کلاس روم پروگرام وغیرہ جامعہ کی شفافیت ا ور معیار کی دلیل ہیں۔اس کے علاوہ جامعہ اردو کے ملک بھر میں پھیلے مراکز پر جامعہ کی نگراں ٹیمیں امتحانات کے معیار اور شفافیت کا جائزہ لینے کی غرض سے روانہ کی جاتی ہیں اور ان کی رپورٹ پر ان مراکز کے مستقبل کا فیصلہ کیاجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو فرد جامعہ اردو علی گڑھ کو بے بنیاد الزامات میں ملوث کرتا ہے وہ جامعہ اردو کا نہیں بلکہ اردو زبان کا دشمن ہے۔