1979 کے اسلامی انقلاب میں معزول کیے گئے ایرانی شاہ کے جلاوطن بیٹے رضا پہلوی اس ہفتے اسرائیل کا دورہ کریں گے۔ اس دورے کا اعلان اسرائیل کی حکومت نے اتوار کو کیا۔
اسرائیل حکومت کے مطابق وہ اسرائیل کا عوامی دورہ کرنے والی “سب سے سینئر ایرانی شخصیت” ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی حمایت یافتہ شاہ ایران کے دور اقتدار میں اسرائیل اور ایران کے درمیان گرمجوش تعلقات قائم تھے، جو شاہ ایران کی معزولی کے بعد ختم ہوگئے۔
اسرائیل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ رضا پہلوی کے دورے کا مقصد “اسرائیل اور ایرانی عوام کے درمیان تعاون کا فروغ اور آیت اللہ حکومت کی مشترکہ مخالفت کا اظہار کرنا ہے۔”
رضا پہلوی کے حوالے سے اسرائیلی بیان میں کہا کیا ہے کہ “ایک جمہوری ایران ، اسرائیل اور اپنے عرب ہمسایوں کے ساتھ تعلقات کی تجدید کی کوشش کرے گا۔”
رضا پہلوی نے کہا کہ “میری رائے میں یہ دن پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے۔”
اس دورے کے دوران رضا پہلوی اسرائیل کی سرکاری ہولوکاسٹ یادگاری تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی سے جب ان کی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں اس دورے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے اسے مسترد کر دیا۔
انہوں نے کہا، “نہ تو آپ نے جس شخص (رضا پہلوی) کا ذکر کیا ہے، نہ اس دورے کا مقصد، اور نہ ہی وہ جگہ جس کا وہ دورہ کرنا چاہتا ہے، بات کرنے کے لائق ہے۔