نئی دہلی 03 فروری (یواین آئی) مشہور پوپ سنگر ریہانہ اور آب و ہوا کے سرگرم نوجوان کارکن گریٹا تھنبرگ نے گذشتہ سال 26 نومبر سے دہلی کی سرحدوں پر مظاہرہ کررہے کسانوں کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے.
کسانوں کی تحریک والے متعدد مقامات پر انٹرنیٹ خدمات بند کردئے جانے جیسی حکومت کی کارروائی پر روشنی ڈالتے ہوئے ایک اخبار کے مضمون کو شیئر کرتے ہوئے ریہانہ نے ٹویٹ کیا ، ’’ہم اس بارے میں بات کیوں نہیں کررہے ہیں؟‘‘انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کسان تحریک کو ہیش ٹیگ بھی کیا۔
ریحانہ کے تبصرے کے بعد ، تھنبرگ بھی کسان تحریک کی حمایت میں آگے آئیں۔ اپنے ٹویٹ میں ، تھنبرگ نے کہا ، ’’ہم ہندوستان میں کسان تحریک کے تئیں متحد ہیں۔‘‘
اس دوران کسان تحریک کے سلسلے میں ریحانہ کے تبصرے کے بعد بالی ووڈ اداکار کنگنا رنوت نے اس کے لئے ان کی یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ مظاہرین کسان نہیں ہیں۔کنگنا نے ٹویٹ کرکے کہا،’’کوئی بھی اس لئے بات نہیں کررہا ہےکیونکہ یہ کسان نہیں،دہشت گرد ہیں ، جو ہندوستان کو تقسیم کرنا چاہتے تاکہ چین ہمارے ملک پر قبضہ کرلے اور یو ایس اے جیسی چینی کالونی بنا دے۔ سکون سے بیٹھو بے وقوف ۔ہم تمہارے جیسے بے وقوف نہیں ہیں جو ملک کو بیچ دیں۔‘‘
واضح رہے کہ دہلی میں یوم جمہوریہ کے تشدد کے بعد حکومت نے احتیاط کے طورپر سنگھو،غازی پور اورٹیکری سرحدوں پر کسان تحریک والے علاقوں میں ہفتے کو انٹرنیٹ خدمات معطل کردی تھیں اور بعد میں معطلی کی مدت منگل تک بڑھا دی گئی۔ ہریانہ حکومت نے بھی امن و قانون بنائے رکھنے کےلئے ریاست کے 17 ضلعوں میں 31 جنوری کی شام تک موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کردی تھی اور بعد میں اس کی مدت تین فروری تک بڑھا دی گئی۔