لکھنؤ: سماجو ادی پارٹی(ایس پی)سربراہ و سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے بی جے پی حکومت کو مہنگائی کے مسئلے پر ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اس حکومت میں بڑھتی مہنگائی اور بدعنوانی نے معاشی ڈھانچے کو تباہ کردیا ہے ۔ عوام الناس کے زندگی کے لالے پڑ گئے ہیں۔
ایس پی سربراہ نے آج یہاں جاری اپنے بیان میں کہا اس حکومت میں لوگ بے بس اور لاچار ہیں۔ بی جے پی حکومت نے مہنگائی روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی ہے ۔
لوگ قرض پر زندگی گزارنے کو مجبور ہیں۔ مہنگائی سے پریشان ہوکر مجبوری میں کئی لوگوں نے خودکشی تک کرلی ہے ۔ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں روزگار کے مواقع کم ہورہے ہیں۔ نوجوان کا مستقبل تاریکی میں ہے اور کرائم میں اضافہ ہورہا ہے ۔
ریزرو بین کے تازہ اعداد کے مطابق لوگوں کے گھریلی بجٹ پر برا اثر پڑنے سے قرض برھ رہا ہے ۔ لوگوں کی بچت شرح میں کمی آئی ہے اور دین داریوں میں اضافہ ہوا ہے ۔سیونگ میں ہم 50سال پیچھے ہورہے ہیں۔ لوگوں کی آمدنی میں بھاری کمی تشویش کا باعث ہے ۔
مہنگائی کا موقع تو روزانہ کی اشیاء خوردنی اور گھریلواستعمال کی چیزوں پر بھی پڑرہا ہے ۔ تیل، گھی، دال، آٹا، سبزی کی قیمتوں پر کوئی روک نہ لگنے سے لوگوں کا گھریلو بجٹ بگڑ گیا ہے ۔ ڈیزل، پٹرول، کھاد، بیج کی قیمتوں میں اضافے سے کسان کی فصل کے اخراجات میں اضافہ ہوگیا ہے ۔
عمارت تعمیر اشیاء اینٹ، بالو وغیرہ پر 18فیصدی جی ایس ٹی لگنے سے مڈل کلاس کے سر پر چھت بھی نہیں پڑنے والی ہے ۔ دوا اور جانچ مہنگی ہونے سے لوگ پریشان ہوکر اپنی جمع پونجی نکالنے کو مجبور ہورہے ہیں۔
بدعنوانی کی وجہ سے بینک اور انشورنس میں جمع پونجی ڈوب جانے کے ڈر سے لوگ اپنی انشورنس پالیسی بھی سرنڈر کررہے ہیں۔47فیصدی لوگوں نے تو اپنی انسورنش پالیسی سرنڈر کردی ہے ۔
ملک کی معیشت کی زمینی حقیقت جب مایوس کن ہے تب لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے کبھی 5ٹریلین ڈالر اکانومی کے ہدف اور عالمی اسٹیج پر پانچویں سے تیسرے مقام پر چھلانگ لگانے کا دعوی ہے جبکہ لوگوں کی آمدنی کم ہونے سے ملک کی معیشت تباہ ہوگئی ہے ۔
بی جے پی نے کسانوں، نوجوانوں، پچھڑوں سے جو وعدے کئے تھے وہ وعدے جملہ نکلے ۔بی جے پی کی غلط پالیسیوں کا عوام بی جے پی حکومت کو سال 2024 کے الیکشن میں بے دخل کر کے سخت جواب دینے کو تیار ہیں۔