ممبئی: 8 ستمبر (یو این آئی)انسداد منشیات اسکواڈ (این سی بی) کی جانب آج ریا چکرورتی کی گرفتاری کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اسے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے اسے14 دنوں کی عدالتی تحویل میں رکھنے کے احکامات دیے، جس کے بعد دفاعی وکلاء نے ریا کی ضمانت کی درخواست پیش کی جس پر عدالت نےسماعت کے بعد ضمانت عرضی کو خارج کر دیا۔
نشے کے عادی اور ذہنی طور پر بیمار شخص سے پیار کرنے کی سزا: وکیل ستیش مانےشندے
اطلاع کے مطابق این سی بی نے 14 دنوں تک عدالتی تحویل میں دئئے جانے کی درخواست کی ، این سی بی کی ریمانڈ رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ اس نے منشیات کا استعمال کیا۔انسداد منشیات اسکواڈ (این سی بی) کی جانب آج ریا چکرورتی کی گرفتاری کو” نشے کے عادی اور ذہنی طور پر بیمار شخص سے پیار کرنے کی سزا” قرار دیتے ہوئے ریا کے وکیل ستیش مانشندے نے کہا کہ ریا کو ایک ایسے شخص کے ساتھ پیار کرنے کی یہ سزا بھگتنا پڑی رہی ہے، جو کئی سالوں سے ذہنی طور پر بیمار تھا اور جس نے نشے کی وجہ سے خودکشی کرلی تھی۔
اور ریا گذشتہ کئی برسوں سے 5 مشہور ڈاکٹروں سےاس کا علاج کروا رہی تھی۔ انھوں نے کہا کہ یہ انصاف کی ستم ظریفی ہےکہ تفتیش کے لئے ایک عورت کے پیچھے تین مرکزی ایجنسیاں ہیں۔ وہ گذشتہ کئی برسوں سے 5 مشہور ڈاکٹروں کے ساتھ اس کا علاج کروا رہی تھی۔واضح رہے کہ ،ریا چکرورتی کو آخر کار این سی بی نے سوشانت سنگھ راجپوت کیس سے متعلق منشیات کے ایک کیس میں باضابطہ طور پر سہ پہر 3.45 بجے گرفتار کیا گیا۔
اس کے بارے میں اس کے اہل خانہ کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ اس کے بعد اس کا سائین اسپتال میں طبی معائنہ کرایا گیا ، جہاں اس کی کورونا جانچ رپورٹ نیگیٹو پائی گئی۔ بعد ازاں اسے دوبارہ این سی بی کے دفتر لے جایا گیا۔انسداد منشیات اسکواڈ (این سی بی) کے ، ڈپٹی ڈی جی ، جنوبی مغربی علاقہ کے متھا اشوک جین نے کہا کہ ” ریا کو معمول کے میڈیکل چیک اپ کے لئے بھیجا گیا تھا۔ جہاں اس کی کوویڈ-19 کی روپورٹ نیگیٹو پائی گئی۔ اس نے جو کچھ بھی بتایا وہ اس کی گرفتاری کے لئے کافی تھا۔ ہم نے اسے گرفتار کرلیا ہے
“دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ ریا تعاون کررہی ہے ، لہذا ضرورت پڑنے پر ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ریا نے این سی بی کو بتایا ہے کہ جب بھی ان سے پوچھ گچھ کے لئے بلایا گیا تو وہ آگے آنے کے لئے تیار رہے گی، این سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ ریا کوئی عادی مجرم نہیں ہے۔ تفتیش تین دن جاری رہی۔ لہذا ، ہم ریمانڈ حاصل نہیں کریں گے۔ اگر ضرورت ہو تو مزید انکوائری طلب کی جائے گی۔
لہذا ، عدالت اسے عدالتی تحویل میں بھیج سکتی ہے۔واضح ریے کہ اگر ریا اس معاملے میں قصوروار ثابت ہوتی ہے تو ، این ڈی پی سی ایکٹ سیکشن 20 بی کے تحت 10 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے ۔ دفعہ 27 میں ایک سال قید کی سہولت ہے۔ دفعہ 22 میں 10 سال تک کی سزا دی گئی ہے۔