ممبئی: 9 ستمبر (؛انسداد منشیات اسکواڈ (این سی بی) کی جانب گرفتار کوکل ممبئی کی عدالت نے 22 ستمبر تک عدالتی تحویل میں دیے جانے کا حکم دیے جانے کے بعد، آج اسے ممبئی کی بایئکلہ جیل میں منتقل کیا گیا واضح رہے کہ کل عدالتی حکم کے بعد ریا چکرورتی کو رات بھر، انسداد منشیات اسکواڈ کے لاک اپ روم میں رکھا گیا تھا ، کیونکہ ضابطہ کے مطابق کسی بھی خاتوں قیدی کو شام میں مغرب کے بعد جیل منتقل نہیں کیا جاسکتا، اسی لیے ریا کو آج مرزا غالب مارگ پر واقع بائیکلہ جیل میں منتقل کیا گیا۔
واضح ریہے کی ممبئی کی مشہور گائیکلہ جیل میں ابتک کئی مشہور خواتین قیدیوں کو رکھا گیا ہے، شینا بورا قتل کیس کی ملزمہ اندرانی مکھرجی اور مالیگاوں بم دھماک کیس کی ملزمہ (موجودہ رکن پارلیمنٹ) سادھوی پریگیہ سنگھ ٹھاکر اور کو بھی اسی جیل میں رکھا گیا ۔ اس جیل کے دو حصوں میں سے ایک خواتین قیدیوں کے لیے مختص ہے،جس میں عام طور پر منشیات ، ڈرگس کے کاروبار میں ملوث اور اسی ضمن میں گرفتار خواتین کو رکھا جاتا ہے، اور ان خواتین قیدیوں کی اکثریت غیرملکی خواتین پر مشتمل ہے۔واضح رہےکہ اس سے قبل ممبئی کی جیلوں میں قید 120 قیدیوں کو کورونا ہواتھا، جس میں بائیکلہ جیل کی ایک خاتون ملزمہ کورونا وائرس کا شکار ہوئی تھی۔
عیاں رہے کہ کل کی گرفتاری کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اسے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا ، جہاں عدالت نے اسے 14 دنوں کی عدالتی تحویل میں رکھنے کے احکامات دیے، جس کے بعد دفاعی وکلاء نے ریا کی ضمانت کی درخواست پیش کی، تاہم این سی بی کی جانب سے ریا کو ضمانت دیے جانے کی مخالفت کے بعد، جسے عدالت نےنامنظور کر دیا تھا۔
کل ریا کے وکیل وکیل ستیش مانشندے نے انسداد منشیات اسکواڈ (این سی بی) کی جانب آج ریا چکرورتی کی گرفتاری کو” نشے کے عادی اور ذہنی طور پر بیمار شخص سے پیار کرنے کی سزا” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریا کو ایک ایسے شخص کے ساتھ پیار کرنے کی یہ سزا بھگتنا پڑی رہی ہے، جو کئی سالوں سے ذہنی طور پر بیمار تھا اور جس نے نشے کی وجہ سے خودکشی کرلی تھی۔
اور ریا گذشتہ کئی برسوں سے 5 مشہور ڈاکٹروں سے اس کا علاج کروا رہی تھی۔ انھوں نے کہا کہ یہ انصاف کی ستم ظریفی ہےکہ تفتیش کے لئے ایک عورت کے پیچھے تین مرکزی ایجنسیاں ہیں
واضح رہے کہ ،ریا چکرورتی کو آخر کار این سی بی نے سوشانت سنگھ راجپوت کیس سے متعلق منشیات کے ایک کیس میں باضابطہ طور پر کل سہ پہر 3.45 بجے گرفتار کیا گیا تھا ۔ اور اس کی اطلاع اس کے بارے میں اس کے اہل خانہ کو دی گئی تھی۔ اس کے بعد اس کا سائین اسپتال میں طبی معائنہ کرایا گیا ، جہاں اس کی کورونا جانچ رپورٹ نیگیٹو پائی گئی تھی
انسداد منشیات اسکواڈ (این سی بی) کے ، ڈپٹی ڈی جی ، جنوبی مغربی علاقہ کے متھا اشوک جین کے مطابق ریا کے تحقیقات کے دوران جو کچھ بتایا وہ اس کی گرفتاری کے لیے کافی تھا۔ واضح ریے کہ اگر ریا اس معاملے میں قصوروار ثابت ہوتی ہے تو ، این ڈی پی سی ایکٹ سیکشن 20 بی کے تحت 10 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے ۔ دفعہ 27 میں ایک سال قید کی سہولت ہے۔ دفعہ 22 میں 10 سال تک کی سزا دی گئی ہے۔