لکھنؤ:کسانوں اور پسماندہ طبقات کے لوگوں کے مسیحا کہے جانے والے آنجہانی وزیراعظم چودھری چرن سنگھ کے بیٹے چودھری اجیت سنگھ نے ریاستی اسمبلی انتخابات میں دل بدل کرنے والے لیڈروں کی بڑی تعداد کو ٹکٹ دیا ہے ۔راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے امیدواروں میں بیشتر ایسے لوگ ہیں، جنہیں ان کی پارٹیوں نے ٹکٹ دینے سے انکار کردیا ہے ۔ آر ایل ڈی نے گزشتہ کئی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس کے ساتھ اتحاد کیا تھا لیکن اس بار دونوں پارٹیوں کے ساتھ ہی سماج وادی پارٹی نے بھی ان سے اتحاد نہیں کیا۔ آر ایل ڈی نے ریاستی اسمبلی کی مجموعی 403 سیٹوں میں سے 230 نشستوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے ۔ آر ایل ڈی کے ذرائع کے مطابق بقیہ سیٹوں پر بھی جلد ہی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا جائے گا۔ آر ایل ڈی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ پارٹی نے ریاست کے مغربی علاقہ میں خاص طور پر اپنی فتح کے لئے بھرپور مہم چلا رکھی ہے ۔ مغربی علاقے کو آر ایل ڈی گڑھ مانا جارہا ہے ۔ اس لئے وہاں آر ایل ڈی کی کئی سیٹیں نکلنے کا امکان ہے ۔ ان کا کہناتھا کہ آر ایل ڈی اس بار ہر حال میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیتنا چاہتی ہے تاکہ حکومت سازی میں اس کا اہم رول ہوسکے ۔
پارٹی کے میڈیا انچارج انل دوبے نے دعوی کیا کہ اس با ر پارٹی کے حق میں چونکانے والے نتائج آئیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ اسمبلی انتخابات میں سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو عوام سبق سکھائیں گے ۔ مسٹر انل دوبے نے کہا کہ آر ایل ڈی نے جینت چودھری کو اترپردیش کے وزیراعلی کے چہرے کے طور پر پیش کیا ہے ۔ مسٹر چودھری صاف ستھری شبیہ کے لیڈر ہیں۔ نوجوانوں میں ان کی اچھی گرفت ہے ۔ سال 2007 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے ساتھ ملکر آر ایل ڈی نے اپنے 46 امیدوارو میدان میں اتارے تھے اور اسے 9 سیٹوں پر جیت حاصل ہوئی تھی۔ جبکہ اس کے 15 امیدوار دوسرے نمبر پر رہے تھے اور 20 امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی تھی۔ آر ایل ڈی کو 2.33 فی صد ووٹ ملے تھے ۔ سال 2012 کے ریاستی اسمبلی انتخابات میں بھی آر ایل ڈی کو 9 سیٹوں پر ہی جیت حاصل ہوئی تھی اور اس کا ووٹ فی صد اس وقت بھی 2.33 فی صد تھا۔ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں آر ایل ڈی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔ پارٹی کے صدر چودھری اجیت سنگھ اور جنرل سکریٹری جینت چودھری بھی الیکشن ہار گئے تھے ۔ آر ایل ڈی کو کسانوں کی پارٹی مانا جاتا ہے ۔ ریاست کے مغربی علاقوں میں اس کے امیدواروں کی بہتر کارکردگی ہوتی ہے ۔